بیشتر افراد کوئی کام کیے بغیر کمانے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔
اب ایسا ہونا تو لگ بھگ ناممکن ہے مگر جاپان میں ایک شخص کچھ نہ کرنے پر بھاری معاوضہ حاصل کرتا ہے۔
38 سالہ شوجی موری موٹو نامی شخص کا کام لوگوں کے ساتھ کچھ وقت گزارنا ہے اور بس۔
جاپانی حکومت کی فلاپی ڈسک کے خلاف 'اعلان جنگ'
کونسا ملک 4 سال تک کے بچوں کو دلچسپ تنخواہ پر ملازمت دے رہا ہے؟
جاپان میں پالتو جانوروں کو گرمی سے بچانے کیلئے وئیر ایبل پنکھے متعارف
شوجی موری موٹو نے بتایا کہ 'بنیادی طور پر میں اپنی ذات کرائے پر فراہم کرتا ہوں، میرا کام بس اپنے صارفین کے احکامات پر عمل کرنا ہے اور مجھے کچھ کرنا نہیں پڑتا'۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 4 برسوں میں 4 ہزار بار ان کی خدمات لوگوں نے حاصل کی ہیں۔
ٹوئٹر پر انہیں ڈھائی لاکھ کے قریب افراد فالو کررہے ہیں اور اکثر وہی ان کی خدمات بھی حاصل کرتے ہیں۔
ایک صارف نے تو 270 بار ان کی خدمات حاصل کی ہیں۔
کئی بار لوگ پارک میں کھیلنے کے لیے ان کی خدمات حاصل کرتے ہیں اور ایسے ہی مختلف دلچسپ کاموں کے لیے انہیں کہا جاتا ہے۔
البتہ وہ ہر کام نہیں کرتے اور جب انہیں لگتا ہے کہ کوئی کام ان کے یا دوسروں کے لیے نقصان دہ ہے تو اس سے انکار کردیتے ہیں۔
اس سے قبل شوجی موری موٹو ایک پبلشنگ ادارے میں کام کرتے تھے اور وہاں اکثر انہیں کام چور کہا جاتا تھا۔
اسی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے سوچا کہ اس وقت کیا ہوگا اگر وہ اپنی خدمات کچھ نہ کرنے کے لیے فراہم کردیں۔
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اس طرح کتنا کما لیتے ہیں مگر ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ایک یا 2 افراد ان کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔
ایک فرد سے وہ 10 ہزار جاپانی ین فیس لیتے ہیں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی ماہانہ آمدنی کافی اچھی ہوگی۔