61

خونخوار درندے کی دہشت، لوگ 3 ہفتوں سے گھروں میں قید

بھارت کی ریاست کرناٹک میں خونخوار درندے چیتے نے لوگوں کو گھروں میں قید کردیا ہے جب کہ علاقے میں تین ہفتوں سے 22 اسکول تک بند پڑے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے علاقے بیلگاوی میں 19 روز قبل ایک چیتا داخل ہوا جس نے علاقے میں دہشت پھیلا دی ہے، تیندوے نے شروع میں جادھو نگر کے ایک مزدور پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد شدید خوف وہراس پھیل گیا ہے اور یہ خوف اتنا شدید ہے کہ انہوں نے گھروں باہر نکلنا چھوڑ دیا ہے اور ان کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے علاقے کے 22 اسکول تک بند کردیے ہیں۔

چیتے کی دہشت کا یہ عالم ہے کہ گولف کلب کے پاس ہنومان نگر، جادھو نگر اور کیمپ علاقے کے رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکلنے سے بھی گریز کر رہے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علاقے کے لوگوں کی بے چینی بڑھتی جا رہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد یہ پکڑا جائے تاکہ ان کے معمولات زندگی اور بچوں کی تعلیم کا سلسلہ بحال ہوسکے۔ اس حوالے سے بیلگاوی کے ڈپٹی کمشنر نتیش پاٹل نے بھی اسکولوں کو آن لائن چلانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کی تعلیم پر اسکول بند ہونے کا اثر نہیں پڑنا چاہیے۔

چیتے کو پکڑنے کے لیے میگا آپریشن جاری ہے، اور پولیس سمیت محکمہ جنگلات کے 200 سے زائد جوان خونی درندے چیتے کو پکڑنے کی میگا مہم میں مصروف ہیں۔ اس ٹیم میں شارپ سوٹر اور جنگلی جانوروں کے ماہرین بھی شامل ہیں، مہم میں شامل اراکین کو تیندوے کے قدموں کے نشانات کئی مقامات پر ملے ہیں، لیکن ابھی تک اس کو پکڑا نہیں جاسکا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ 19 روز سے چیتے کو پکڑنے کی مہم میں ناکامی کے بعد اب دو ہاتھی ’ارجن‘ اور ’اولو‘ کو بھی اس مہم شامل کیا گیا ہے جو کہ ساکریبیلو ہاتھی کیمپ سے لائے گئے ہیں، یہ ہاتھی گزشتہ روز یہاں پہنچے ہیں اور انہیں جلد ہی ٹیم میں شامل کرلیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق تیندوے کے چھپنے کی جگہ کا پتہ لگانے کے لیے افسران کو ایک اسپیشل ڈرون بھی ملا ہے۔ بنگلورو کی ایک اسپیشل ٹیم ڈرون کو ایلگورِدم تکنیک سے ہینڈل کرے گی اور گولف کلب کے 250 ایکڑ زمین کی ہر انچ کو اسکین کرے گا۔ کرناٹک محکمہ جنگلات اور بیلگاوی کے ضلع افسران تیندوے کو پکڑنے کے لیے شہر میں میگا آپریشن سرگرمی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔