111

امریکی ڈالر شہزادیاں جو 25 ارب ڈالر کا جہیز لے کر برطانیہ آئیں

کچھ  لوگ پیسہ آنے کے بعد اپنی اصلیت چھپانے کی کوششوں میں بے دریغ پیسہ خرچ کرتے ہیں، بعض اوقات   خود کو طبقہ اشرافیہ میں شامل کرنے اور جدی پشتی رئیس ظاہر کرنے کیلئے ایسی ایسی حرکتیں بھی کرگزرتے ہیں کہ دیکھنے والوں کو ہنسی آجائے، لیکن یہ کوئی آج کی کہانی نہیں ہے بلکہ حضرتِ انسان اکثر ہی ان کوششوں میں مشغول رہا ہے لیکن تاریخ میں ایک موقع ایسا بھی آیا جب امریکیوں نے اس کام میں  سب کو پیچھے چھوڑ دیا ، آج کل کی زبان میں اگر کہیں تو امریکی خود کو طبقہ اشرافیہ سے ظاہر کرنے کیلئے اس کام کو نیکسٹ لیول پر لے گئے، انیسویں صدی  کے آخر میں امریکی مالدار افراد نے تاجِ برطانیہ سے خطابات حاصل کرنے کیلئے اپنی بیٹیوں کی شادیاں برطانیہ کے ایسے امرا اور شہزادوں سے کرنا شروع کردی تھیں جو مالی طور پر انتہائی کمزور ہوچکے تھے اور ان کے پلے صرف خاندان کا نام ہی باقی بچ گیا تھا، ان امریکی دلہنوں کو ڈالر پرنسیس یعنی مالدار شہزادیاں کہا جاتا تھا۔

 یہ بات ہے سنہ 1880 کی دہائی سے  سنہ 1920 کے عشرے کے درمیان کی،  جب مالدار امریکی تاجروں نے تاجِ برطانیہ سے خطابات حاصل کرنے کیلئے اپنی بیٹیوں کی شادیاں برطانیہ میں کرنا شروع کیں، ایک اندازے کے مطابق ان 40 سالوں میں مجموعی طور پر 350 لڑکیوں کی شادیاں برطانیہ میں ہوئیں جو 25 ارب ڈالر سے بھی زائد مالیت کا جہیز برطانیہ لے کر پہنچیں، ان پیسوں سے بہت سے شہزادوں اور امرا نے اپنے محلات کی مرمت کروائی ، اس کے علاوہ اس رقم نے برطانیہ کی معیشت کو بھی جلا بخشی۔

 اس قسم کی سب سے پہلی شادی سنہ 1874 میں ہوئی جب جینی جیروم نامی لڑکی کی شادی لارڈ رینڈولف چرچل سے ہوئی، جینی کے والد رئیل اسٹیٹ ڈویلپر تھے جب کہ جینی ہر وقت بازنطینی ملکہ تھیوڈورا کی طرح کا لباس زیب تن کیے رہتی تھیں۔ لارڈ رینڈولف چرچل بہت مشکل معاشی حالات کا شکار تھے، ایسے میں جینی جیروم کے والد نے اپنی بیٹی اور داماد کو 50 ہزار پاؤنڈ کی خطیر رقم دی ، وہ  اس کے علاوہ بھی انہیں رقم فراہم کرتے رہے، جینی جیروم کی شادی اس وقت سکینڈل کی زد میں آئی جب صرف سات مہینے بعد ہی ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی، جینی کا کہنا تھا کہ بچہ پری میچور پیدا ہوا ہے، اس بچے کا نام ونسٹن چرچل رکھا گیا جو بعد میں برطانیہ میں نہ صرف اہم عہدوں پر تعینات رہا بلکہ ملک کا وزیر اعظم بھی بنا اور دوسری جنگ عظیم کے ہیرو کے طور پر بھی سامنے آیا۔ جینی جیروم اور لارڈ رینڈولف چرچل کی شادی نے برطانیہ اور امریکہ میں  اس طرح کی شادیوں کا رجحان شروع کردیا، یہاں تک کہ برطانیہ کے معاشی مشکلات سے دوچار امرا کی طرف سے اخباروں میں مالدار امریکی دلہنوں کی تلاش کیلئے اشتہار بھی دیے جانے لگے ۔

 

برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی پڑ دادی بھی اسی قسم کی شادی کے نتیجے میں برطانیہ آئی تھیں، ان کی پڑدادی کا نام فرانسس ایلن ورک تھا جو کہ ایک سیلف میڈ ملینیئر کے گھر 1857 میں پیدا ہوئیں، سنہ 1880 میں فرانسس کی شادی ایک بیرن جیمز روچ سے ہوئی۔

 اسی طرح کی ایک مالدار شہزادی برٹش انڈیا کے وائسرائے کی بیوی بنی۔یہ میری لیٹر تھیں جو مارشل فیلڈ ڈیپارٹمنٹ سٹور کے بانی مارشل فیلڈ کے گھر شکاگو میں پیدا ہوئیں، ان کی شادی برطانیہ کے لارڈ جارج کرزون سے سنہ 1895 میں ہوئی ،  یہ میری لیٹر کی دولت ہی تھی جس نے جارج کرزون کو بڑے عہدے حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ،   یہاں تک کہ وہ انڈیا کے وائسرائے بن گئے۔اس حوالے سے مکمل تفصیل جاننے کیلئے ڈیلی پاکستان ہسٹری کی یہ ویڈیو دیکھیں۔