عام طور پر لوگوں کے پیروں میں 5 انگلیاں ہوتی ہیں یا کچھ ایسے ہوتے ہیں جن میں یہ تعداد 6 بھی ہوجاتی ہے۔ مگر چین سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کے پیر میں 4 اضافی انگلیاں یا یوں کہہ لیں کہ مجموعی طور پر 9 انگلیاں تھیں، جن کو اب کامیاب آپریشن کے بعد الگ کردیا گیا ہے۔
خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر لوفینگ سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ نوجوان اجون کو پوری زندگی بائیں پیر کی 9 انگلیوں کے ساتھ زندگی گزارنا پڑی۔ اس نوجوان نے ایشیا وائر نیوز سروس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ چھوٹا تھا اس کے والدین سرجری کرانے کے خلاف تھے کیونکہ قسمت کی پیشگوئی کرنے والے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اضافی انگلیاں 'جنت کا تحفہ' ہے۔
اس قسم کے عارضے کو Polydactyly کہا جاتا ہے جو ایسا پیدائشی نقص ہے جو مردوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔ اگرچہ ان اضافی انگلیوں سے چلنے پھرنے پر کوئی فرق نہیں پڑا مگر اس نوجوان کو سینڈل یا کھلی چپل پہننے پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا تھا جس سے اس کی سماجی زندگی اور ذہنی صحت بھی متاثر ہوئی۔
اجون کا کہنا تھا 'اس وجہ سے میری کوئی گرل فرینڈ نہیں بن سکی، مجھے لگتا تھا کہ کوئی بھی میرے ساتھ رہنا پسند نہیں کرے گی'۔ اس نے مزید بتایا کہ اس کے والدین توہم پرست تھے اور انہیں بیٹے کے خیالات کی پروا نہیں تھی، ان کا سوچنا تھا کہ اگر یہ اتنا ہی برا لگتا ہے تو اسے پیر کو جوتے میں چھپالینا چاہیے۔
اس کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس عمر میں اس طرح کا مسئلہ بہت کم دیکھنے میں آتا ہے 'عام طور پر ایک سال کی عمر میں سرجری ہوجاتی ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ 6 سال تک ایسا ہوجات اہے، یہ بچے کی ذہنی صحت کے لیے بہتر ہوتا ہے جبکہ جلد آپریشن سے بہتر ریکوری نتائج بھی سامنے آتے ہیں'۔
اس آپریشن کو 9 گھنٹے میں مکمل کیا گیا اور ڈاکٹروں کو کافی محنت کرنا پڑی 'دیگر ہسپتال بس انگلی کو الگ کردیتے ہیں جو کہ سب سے آسان حل ہے، مگر اس سے پیر کی ساخت بگڑ جاتی ہے، تو ہم نے ان اضافی انگلیوں کو اندر کی طرح منتقل کرنا زیادہ بہتر سمجھا'۔