298

انسانی مجسمہ نما کیک دنیا حیران

برمنگھم: آپ نے کارٹون والے کیک سے لے کر کئی اشیا میں ڈھلے کیک دیکھے ہوں گے لیکن چینی کیک ساز انتہائی تفصیل اور مہارت کے ساتھ چینی ثقافت و تاریخ کی اہم شخصیات پر کیک بناتے ہیں اور انہوں نے برطانیہ میں منعقدہ کیک سازی کے بین الاقوامی مقابلے میں پانچ اعزاز اپنے نام کئے ہیں۔

ژاؤ یائی نے مقابلے میں اپنی سب سے بہترین تخلیق رکھی ۔ یہ کیک چین کی واحد خاتون فرماں رواں وو زیٹیان کا مجسمہ تھا جسے ’ محل کی ملکہ‘ (لیڈی ان دی یپلس) کا عنوان دیا گیا تھا۔ انہوں نے برمنگھم میں منعقدہ دنیا میں کیک سازی کے سب سے بڑے اور مشہور مقابلے میں سونے کے تین اور دو کانسی کے اعزاز اپنے نام کرکے سب سے بڑا اعزاز حاصل کیا ہے۔

ژاؤ یائی نے ایک دوسرا کیک ’لائی ڈرنک ان نیپنتھک لینڈ‘ نامی ایک اور مجسمہ کیک بنایا جسے کانسی کا تمغہ دیا گیا ہے کیونکہ اس کا بیرونی خول بہت سخت تھا اور اسے کاٹنا مشکل تھا۔ یہ عمل کیک مقابلے کے اصولوں کے خلاف بھی تھا جس میں کیک کے بیرونی خول کی ذیادہ سے ذیادہ 40 سینٹی میٹر موٹائی کی اجازت دی گئی تھی۔

ملکہ کے بالوں میں جو پھول لگائے گئے تھے انہیں بنانے میں کئی گھنٹے لگے تھے اور انہیں باری باری بالوں میں لگایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ایک اور کیک منکی کنگ کو بھی گولڈ میڈل دیا گیا ۔ واضح رہے کہ ژاؤ یائی پورے چین میں بہت مشہور ہیں اور انہیں چین میں ’شکر بادشاہ‘ یعنی شوگر کنگ کہا جاتا ہے۔