ہری پور۔خیبر پختوانخوا کے ضلع ہری پوری سے تعلق رکھنے والی پانچ سگی بہنوں نے سی ایس ایس کے امتحان میں کامیابی حاصل کر کے منفرد اعزاز حاصل کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق پانچوں بہنیں ہری پور تربیلا سے تعلق رکھنے والے واپڈا ملازم رفیق اعوان کی بیٹیاں ہیں جو ملازمت کے لئے راولپنڈی میں مقیم ہوئے۔رواں برس کے امتحان میں کامیاب ہونے والی ضحی ملک شیر کی چار بڑی بہنیں پہلے ہی سی ایس ایس کاامتحان پاس کرکے مختلف سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔ضحی ملک شیر سی ایس ایس کے فائنل امتحان میں پاس ہونے والے 372امیدواروں میں شامل ہیں۔فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت سینٹرل سپیریئر سروس (سی ایس ایس)امتحان برائے 2019کے نتائج کا اعلان رواں ماہ میں ہوا جن میں پاس ہونے والی ضحی ملک شیر سی ایس ایس امتحان پاس کرنے والی ایک ہی خاندان کی پانچویں خاتون بن گئی ہیں۔سی ایس ایس امتحان کے لیے کل 23 ہزار 234 امیدواروں نے اپلائی کیا جبکہ 14 ہزار 521 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا،فائنل امتحان میں صرف 372 ہی پاس ہوئے۔
کامیاب ہونے والے امیدواروں میں ضحی ملک شیر بھی شامل ہیں جن کی چار بڑی بہنیں پہلے ہی سی ایس ایس پاس کرکے مختلف سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔پانچ بہنوں میں سب سے بڑی بہن لیلیٰ ملک شیر نے 2008 میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا اور وہ اس وقت کراچی میں بورڈ آف ریونیو میں ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔ دوسری بہن شیریں ملک شیر نے 2010 میں سی ایس ایس پاس کیا اور اس وقت وہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اسلام آباد میں فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔اسی طرح 2017 میں سسی ملک شیر اور ماروی ملک شیر نے سی ایس ایس کے امتحان میں حصہ لیا اور دونوں پاس ہوگئیں۔ سسی سی ای او لاہور کنٹونمنٹ میں زیرِ تربیت ہیں جبکہ ماروی اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد ہیں۔رواں ماہ سب سے چھوٹی بہن ضحی ملک شیر نے بھی یہ امتحان پاس کرکے ممکنہ طور پر پاکستان میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرلیا ہے۔
ایک ویب سائٹ سے کفتگو کرتے ہوئے ضحی نے بتایاکہ میری بہن کے کلاس فیلو اور سوشل میڈیا کارکن کپل دیو نے جب میرے سی ایس ایس کے امتحان پاس کرنے کے خبر پر ایک ٹویٹ کی تب سے نہ جانے کتنے لوگوں نے فون کرکے مبارک باد دی ہے جس سے مجھے اتنی خوشی ملی کہ میں بتا نہیں سکتی۔ ضحی نے بتایا کہ میرے والد نے بیٹیوں کے نام پاکستان کی لوک داستانوں کے کرداروں کی مناسبت سے رکھے ہیں۔ضحی نے بتایا جب میں پیدا ہوئی اور میرے والد ہسپتال آئے تو سب لوگ رو رہے تھے اور روتے ہوئے میرے والد کو بتایا کہ آپ کی پانچویں بیٹی ہوئی ہے، تو میرے والد نے مسکرا کر میرا نام ضحی رکھا۔ یہ نام قران شریف کے تیسویں پارے کی سورۃ ضحی سے منسوب ہے، جو ایک مدت تک پیغمبر اسلام حضرت محمد پر وحی کا سلسلہ رکنے اور کفار کی طرف سے آپ کو طعنے دینے کے بعد ان کے غمگین ہونے پر نازل ہوئی۔
لوگ میرے والد کی پانچ بیٹیاں ہونے پر غمگین تھے مگر میرے والد خوش تھے اور انہوں نے کبھی بھی اس بات پر افسوس نہیں کیا۔پانچوں بہنوں نے پریزنٹیشن کنوینٹ ہائی سکول راولپنڈی سے پرائمری کی تعلیم حاصل کی جہاں سے محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی تعلیم حاصل کی۔ضحی نے کہاکہ میں نے اپنے والد سے سیکھا ہے کہ انسان ہمیشہ اپنی کمزوری کو ہی اپنی طاقت بنائے تو کچھ مشکل نہیں ہوتی- لوگوں نے میرے والد سے پانچ بیٹیوں کی پیدائش پر افسوس کا اظہار کیا مگر آج ثابت ہوگیا کہ وہ لوگ غلط تھے۔ آج میرے والد کے پاس طاقت ہے کیونکہ ان کی بیٹیاں با اختیار اور بڑے سرکاری عہدوں پر فائز ہیں، آج ہم بہنیں پورے پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں۔