94

دانتوں سے شور مچانے والا بھوت کیکڑا

کیلیفورنیا: ماہرینِ حیوانیات نے دریافت کیا ہے کہ ایک طرح کا کیکڑا اپنے پیٹ میں موجود دانتوں کو استعمال کرتے ہوئے شور مچاتا ہے تاکہ حملہ آوروں اور شکاریوں کو بھگا کر اپنی جان کا تحفظ کرسکے۔

زرد رنگ کا یہ عام سا سمندری کیکڑا خطِ استوا کے قریبی ساحلوں پر بکثرت پایا جاتا ہے جسے ’’گھوسٹ کریب‘‘ (بھوت کیکڑا) کہا جاتا ہے۔ جب کوئی حملہ آور یا شکاری اس کے قریب پہنچتا ہے تو یہ اپنے سخت پنجوں کو آپس میں ٹکرا کر شور کرتا ہے تاکہ وہ بھاگ جائے۔

البتہ، کچھ ڈھیٹ قسم کے حملہ آور ایسے بھی ہوتے ہیں جو باز نہیں آتے اور قریب آتے رہتے ہیں۔ جب ایسا کوئی حملہ آور زیادہ قریب آجاتا ہے تو بھوت کیکڑا اپنے پنجے اوپر اٹھا کر کھول دیتا ہے تاکہ دشمن سے مقابلہ کرسکے۔ اگرچہ اس حالت میں کیکڑے کے پنجوں سے شور پیدا نہیں ہوتا لیکن پھر بھی اس میں سے غراہٹ جیسی آواز نکل رہی ہوتی ہیں، جبکہ بظاہر وہ ایسی کوئی حرکت نہیں کررہا ہوتا جس سے شور پیدا ہوسکے۔

تو پھر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ یہ جاننے کےلیے گزشتہ دنوں اسکرپس انسٹی ٹیوٹ آف اوشنوگرافی کی تحقیق کارہ جنیفر ٹیلر اور ان کے ساتھیوں نے مختلف کیفیات میں بھوت کیکڑے کا ایکسرے کروایا، جس سے انکشاف ہوا کہ یہ کیکڑا اپنے پیٹ میں موجود دانتوں کو آپس میں ٹکراتا اور رگڑتا ہے جن سے شور جیسی آوازیں خارج ہوتی ہیں۔

ریسرچ جرنل ’’پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی بی‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق، کیکڑوں اور اس قسم کے دیگر سمندری جانوروں کے پیٹ میں دانت ہوتے ہیں جن کے ذریعے وہ نگلی ہوئی غذا کو چبانے اور ہضم کرنے کا کام لیتے ہیں۔

بھوت کیکڑا اس لحاظ سے انوکھا ہے کہ یہ اپنے پیٹ میں موجود دانتوں سے اضافی کام بھی لیتا ہے اور دشمن کو ڈرانے کی آخری کوشش تک کرتا ہے۔