134

اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم

اسلام آباد۔سپریم کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم دے دیااور وفاق کو اقدامات اٹھانے سے روکتے ہوئے قرار دیا کہ آئی جی کی تقرری پر وفاقی حکومت کے کسی اقدام کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی ۔جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل کی سماعت کی۔ 

سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس ایکٹ 2011 کو آئینی قراردیا، سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی کو پولیس میں تبادلوں کا اختیار بھی دے دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ سندھ ہائی کورٹ نے بہت خوبصورت فیصلہ دیا ہے، یہ فیصلہ دوتین بار پڑھنے کے لائق ہے۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ سندھ میں آئی جی کی تقرری کامعاملہ عدالتی فیصلے سے مشروط ہوگا، تقرری کے معاملے پر وفاقی حکومت کے کسی اقدام کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔عدالتی حکم کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی پولیس اللہ ڈنو خواجہ کی جگہ سردار عبدالمجید دستی کو تعینات کرنے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی ہے ۔واضح رہے کہ سندھ حکومت اور آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کے درمیان گزشتہ برس سے اختلافات چلے آرہے ہیں۔

صوبائی حکومت نے ان کی تقرری کی کئی کوششیں کیں لیکن یہ کامیاب نہیں ہوسکی، سندھ حکومت نے اس سلسلے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔