سیئول: جنوبی کوریا میں ایک شخص گزشتہ 8 سال سے نابینا پن کا ڈھونگ رچا کر حکومتی مراعات حاصل کررہا تھا، ایک مرتبہ اس کے پڑوسی نے اسے گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا اور یوں اس کے اندھے پن کا بھانڈا پھوٹ گیا اور اسے گرفتارکرلیا گیا۔
سیئول کے بوسان ییونجی بولیس اسٹیشن کے مطابق ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جو 40 کے عشرے میں تھا اور وہ نابینا پن کا ڈرامہ رچا کر ’معذور افراد کے لیے پینشن اور مراعات کے قانون‘ کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔
اس شخص نے خود کو پہلے درجے کا نابینا قرار دیا تھا جو اندھے پن کی سب سے شدید کیفیت ہوتی ہے، جنوری 2010ء سے اگست 2018ء تک اس شخص نے خود کو اندھا قرار دے کر حکومت سے خطیر مراعات رقم کی صورت میں حاصل کیں۔
پولیس کے مطابق ایک مقامی ہسپتال نے اس شخص کی آنکھوں میں نابینا بن کی تصدیق کی تھی جہاں اس کا کئی بصری عارضوں کے تحت علاج ہورہا تھا۔
کوریا میں انسدادِ بدعنوانی اور انسانی حقوق کے کمیشن کی رپورٹ کے تحت اس کے پڑوسی نے ایک سال بعد ہی اس کی بیماری پر شک کرنا شروع کردیا تھا اور اس کی اطلاع بھی دی تھی۔ اسے لوگوں نے ڈرائیونگ کرتے دیکھا اور اس نے بہت آرام سے کارپارک کی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے مشتبہ شخص کے اسمارٹ فون کا جائزہ لیا تو دیکھا کہ اس نے ہائی وے پر کار ڈرائیو کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی بنائی ہے۔
واضح رہے کہ اول درجے کے اندھے پن میں مبتلا افراد کسی بھی طرح ڈرائیونگ کے اہل نہیں ہوتے اور نہ ہی انہیں کسی سواری چلانے کا لائسنس دیا جاتا ہے۔ بھانڈا پھوٹنے کے بعد اب یہ شخص سلاخوں کے پیچھے ہے۔