واشنگٹن: ڈرون ٹیکنالوجی سے وابستہ ایک اچھی خبر آئی ہے کہ پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے ایک مریض کےلیے گردے کا عطیہ اسپتال تک لے جایا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کے مطابق پہلی مرتبہ آپریشن کےلیے گردے کو ڈرون کے ذریعے مقررہ اسپتال پہنچایا گیا ہے۔ ڈرون میں خاص اقسام کے سینسر لگائے گئے تھے جن کی مدد سے گردے کی افادیت پر نظر رکھی گئی تھی اور یہ واقعہ 19 اپریل کو پیش آیا ہے جس کی تفصیلات اس جمعے کو جاری کی گئی ہیں۔
اس عطیے کی وصول کنندہ بالٹی مور کی ایک 44 سالہ خاتون تھیں جو مسلسل 8 برس سے ڈائلیسس کے تکلیف دہ مرحلے سے گزررہی تھیں اور عطیے کی منتظر تھیں۔ اس منصوبے کے سربراہ جوزف اسکیلا نے کہا کہ کئی سرجن، انجینئروں، ہوائی فضائی ماہرین، نرسوں اور دیگر عملے نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس سے قبل میری لینڈ کی اسی ٹیم نے ڈرون کے ذریعے خون کی نالیاں اور خون کے اجزا بھی ایک مقام سے دوسری جگہ تک بھیجے ہیں۔ اس طرح نازک اور حساس اشیا کی منتقلی میں بھی ڈرون کی اہمیت سامنے آئی ہے۔ واضح رہے کہ ڈرون کو امریکی ہوائی و فضائی ایجنسی ایف اے اے سے عضو لےجانے کا سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا ہے جس کے بعد ہی گردہ منتقل کیا گیا ہے۔
امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ اس عمل سے مزید افراد بعد از مرگ عطیے کی جانب گامزن ہوں گے اور بہت سے لوگوں کی جان بچائی جاسکے گی۔