111

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تحلیل

اسلام آباد۔ سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل(پی ایم ڈی سی)کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کونسل کو تحلیل کر کے عبوری کمیٹی قائم کر دی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اٹارنی جنرل اشتراوصاف کو پی ایم ڈی سی کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کا حکم دے دیا ۔جمعہ کوچیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے پی ایم ڈی سی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی سے متعلق ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ کی طرف سے دائر اپیل منظور کرلی جبکہ پی ایم ڈی سی کے وکیل کی جانب سے کونسل کو کام کرنے دینے سے متعلق اپیل مسترد کردی۔سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب عدالت عظمی نے عبوری کمیٹی بھی تشکیل دینے کا حکم دیا، جس کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ جان کریں گے۔عبوری کمیٹی میں اسلام آباد اور چاروں صوبوں سے نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، خیبر میڈیکل یونیورسٹی، سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے وائس چانسلرز (وی سی) ، فوج کے سرجن جنرل اور پرنسپل بولان میڈیکل کالج شامل ہوں گے جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان بھی عبوری کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔یہ عبوری کمیٹی پی ایم ڈی سی کے نئے انتخابات کرانے کی ذمہ دار ہوگی،یہی سیٹ اپ کمیٹی بناکر میڈیکل کالجز کی انسپکشن کریگا، پی ایم ڈی سی کے سیکرٹری اپنے عہدے پربرقرار رہیں گے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کی مدت پوری ہونے کے بعد کونسل کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان ہے، پی ایم ڈی سی کی اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، وجوہات تحریری فیصلے میں دی جائیں گی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا اٹارنی جنرل پی ایم ڈی سی کا ڈھانچہ بنائیں گے، اس پورے عمل کی نگرانی میں خود کروں گا، پی ایم ڈی سی میں سیکرٹری کا عہدے پر برقرار رہے گا ۔گذشتہ روز مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب کے تمام میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ تمام کالجز کا دورہ کیا جائے گا اور معیار پر پورا نہ اترنے والے کالج بند کردیئے جائیں گے۔