103

جہانگیر ترین نااہلی ٗ سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر

اسلام آباد ۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ میں نااہلی کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی جس میں انکی نااہلی سے متعلق پندرہ دسمبر کے فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی ہے ، نظر ثانی کی درخواست کے ساتھ جہانگیر نے ایک بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میرے چار بچے ہیں، چاروں شادی شدہ اور خود مختار ہیں، میں نے کاغذات نامزدگی میں جان بوجھ کر اثاثے چھپانے کی کوشش نہیں کی۔ میں نے ٹرسٹ پاکستان کے بینکنگ چینلز سے واجبات کی منتقلی کے ذریعے قائم کیا۔

ٹرسٹ کے قیام کا مقصد بچوں کو برطانیہ میں گھر کی فراہمی تھا، خود کو اور اپنی بیوی کو تاحیات بینیفیشری بنانا محض حفاظتی اقدام تھا سپریم کورٹ کی جانب سے شائنی ویو لمیٹیڈکی بنیاد پر نااہل کیا گیا ،عدالت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 15 دسمبر 2017 کو حنیف عباسی کی دائر درخواست پر کئی سماعتوں کے بعد ایک سال سات روز کے بعد جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا تھا ، جبکہ عمران خان سے متعلق جہانگیر ترین کی درخواست خارج کردی تھی ،تحریک انصاف کی جانب سے فیصلے کے روز ہی نظر ثانی درخواست کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ ن لیگ نے بھی عمران خان کی اہلیت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیاگیا تھا لیکن تاحال درخواست دائر نہ ہو سکی۔

، حنیف عباسی کی درخواست میں جہانگیر ترین پر زرعی زمین سے حاصل آمدن چھپانے ، قرضے لے کر واپس نہ کرنے اور لندن میں پراپرٹری چھپانے کا الزام لگایا گیا تھا ، جہانگیر ترین کی جانب سے لندن میں قائم آف شور کمپنی کے حوالے سے ایک ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی گئی تھی جس کے مطابق جہانگیر ترین نے ہی یہ ٹرسٹ ڈیڈ قائم کی ہے جبکہ یہ ٹرسٹ ڈیڈ ایک سو پچاس سال کے لیے قائم کی گئی ہے جس کے صوابدیدی بنیفشری جہانگیر ترین اور انکی اہلیہ تاحیات ہو ں گے ، جبکہ جہانگیر ترین کی اہیلہ اور انکی وفات کے بعد انکے بچے اور پوتے پوتیاں ہوں گی ، جبکہ عمران خان پر تحریک انصاف کی فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں غلط ڈیکلریشن دینے ، بنی گالہ اراضی منی لانڈرنگ سے بنانے اور آفشور کمپنی چھپانے کا الزام لگایا گیا تھا۔