257

دوبارہ اقتدار میں آکر سابقہ روایات بدلیں گے ٗ پرویز خٹک

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف میں دیگر جماعتوں سے وابستہ افراد کی شمولیت موجودہ صوبائی حکومت کی بہترین کارکردگی پر عوامی اعتماد کی مظہر ہے۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پی کے 4سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے 100سے زائد کارکنوں کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے،تقریب میں پی کے 4سے ممبر صوبائی اسمبلی عارف یوسف،پشاور کے نائب ضلع ناظم سید قاسم علی شاہ،ممبر ضلعی اسمبلی امجد خان،کنٹونمنٹ بورڈ میں پی ٹی آئی کے ممبران شیرعلی خان اور غلام حسین چاند شریک تھے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختوبخوا پرویز خٹک نے کارکنوں کی تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مفاد پرست سیاسی جماعتیں صرف الیکشن کے دنوں میں عوام کو نظر آتی ہیں ،خیبر پختونخوا کے عوام کو گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں نظرانداز کیا جاتا رہاہے ،عملاً صوبے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔وزیراعلیٰ پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بھی سیاسی جماعت دوسری بار حکومت نہیں بنا سکی لیکن اس بار یہ روایت بدلی جائے گی،موجودہ صوبائی حکومت اپنی کارکردگی کی بنا پر اگلی بار بھی حکومت بنائے گی۔

انھوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ اگر میں صوبے میں کارکردگی نہیں دکھا سکا تو سیاست سے کنارہ کش ہوجاؤنگا۔عمران خان کے وژن کو لے کر ہم نے صوبے میں ریکارڈ قانون سازی اور صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کے علاوہ پولیس میں ریفارمز کرکے اسکو دوسرے صوبوں کے لیے ایک رول ماڈل بنادیا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار میرٹ پر بھرتیوں کو یقینی بنایا ہے اور ماضی کے حکمرانوں کی غلطیوں سے تباہ حال اداروں کو ٹھیک کیا اور انھیں اس قابل بنایا کہ عوام کے لیے بہتر معنوں میں کام آسکیں۔

اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی عارف یوسف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،اسلیئے مختلف جماعتوں سے وابستہ کارکنان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔انھوں نے وزیراعلیٰ کو پی کے 4میں جلسہ کرنے کی بھی دعوت دی۔شمولیتی تقریب سے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں حاجی سرمد خان،ناظم ویلج کونسل زاہد زمان،خائستہ جان،حاجی ناصر خان،ملک اعجاز خان،ارباب قلندر خان نے بھی خطاب کیا اور تحریک انساف پر اعتمادکا اظہار کیا۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے محکمہ ہائے خزانہ، ایکسائز وٹیکسیشن اور قانون سمیت اداروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، ایک دوسرے کے معاملات اور اختیارات میں غیر ضروری مداخلت سے گریز کریں کیونکہ اس سے صورتحال میں بہتر ی کی بجائے مزید پیچید گیاں جنم لیتی ہیں۔ محکمہ ایکسائز کو صوبے کے مختلف علاقوں سے کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی شکایات ہنگامی بنیاد پر دور کرنے کی ہدایت کی۔

تاہم انہوں نے مختصر عرصے میں ریکارڈ آمدن اورمحصولات پر کیپرا کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایسے تمام ادارے ٹیکس بڑھانے اور عوام پر مالی بوجھ ڈالنے کی بجائے وصولیوں کی شرح میں اضافے پر توجہ دیں گے تاکہ ایک طرف حکومتی آمدن میں کمی نہ ہو اور مالی صحت برقرار رہے تو دوسری طرف نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت بھی نہ پڑے۔

انہوں نے عوام میں ٹیکس کلچر اور انکے فوائد پر شعور اجاگر کرنے کیلئے مؤثر کمیونیکیشن سٹریٹجی بنانے اور اس ضمن میں میڈیا اور محکمہ اطلاعات کی معاونت حاصل کرنے پر بھی زور دیا۔ وہ اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی (کیپرا) کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔