347

قبائل میں تانبے، گیس اور تیل کے وسیع ذخائر کی تصدیق 

اسلام آباد۔ قبائلی علاقوں میں تانبے، گیس اور تیل کے وسیع ذخائر کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ صرف شمالی وزیرستان ایجنسی میں ساڑھے تین کروڑ ٹن قیمتی تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔ اسی طرح آٹھ قبائلی ایجنسیوں میں 200کھرب گیس کے ذخائر کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان علاقوں میں 70 کروڑ بیرل تیل موجود ہے۔ تلاش کرنے کے لئے آٹھ کمپنیوں کو لائسنس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

اس خبررساں ادارے کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق فاٹا میں تیل، گیس سمیت انتہائی قیمتی معدنیات دریافت ہوئی ہیں۔ ان دستاویزات کے مطابق صرف شمالی وزیرستان ایجنسی میں قیمتی تانبے کے 35 ملین ٹن کے ذخائر ہیں اور باقاعدہ طور پر 13 ملین کی نشاندہی بھی ہو گئی ہے۔ ان دستاویزات کے مطابق ایف آر ڈیرہ اسماعیل خان، ایف آر ٹانک، ایف آر بنوں سمیت بندوبستی علاقوں سے ملحقہ آٹھ فرنٹیئر ریجنز میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر ہیں۔

دستاویزات میں نشاندہی کی گئی ہے کہ گیس کے 20 ٹریلین کیوبک فٹ ذخائر ہیں اسی طرح تیل کے ذخائر 700 ملین بیرل ہیں۔ کرم ایجنسی میں انتہائی قیمتی پتھر سنگ صابون 3 کروڑ 60 لاکھ ملین ٹن موجود ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر یہ تمام ذخائر اور قیمتی معدنیات کو تلاش کر لیا جاتا ہے تو قبائلی علاقے نہ صرف ترقی یافتہ ہوں گے بلکہ پاکستان کی معیشت کو بھی ایک مضبوط سہارا ملے گا۔ فرنٹیئر ریجنرز کے علاقوں میں گیس و تیل نکالنے کے لئے آٹھ کمپنیوں کو لائسنس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں نے مختلف فرنٹیئر ریجنرز میں اپنے دفاتر بھی قائم کر دیئے ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ بنا لیا گیا ہے۔ قبائلی علاقوں میں حالات معمول پر آ رہے ہیں جس کی وجہ سے تیل، گیس اور معدنیات کی تلاش کی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔