184

ڈپریشن دور کرنے کےلیے مگرمچھ سے سہارا لینے والا شخص

پنسلوانیا: فارسی محاورہ ہے ’’غم ندارِد، بُز بخر‘‘ یعنی اگر کوئی غم نہ ہو تو بکری پال لیجیے، لیکن ایک امریکی شخص نے ڈپریشن کے مرض سے چھٹکارا پانے کےلیے روایتی دوائیوں کے بجائے علاج کا ایسا طریقہ اپنایا جو خطرناک ہونے کے ساتھ ساتھ ناقابل یقین بھی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا کے 65 سالہ شہری جوائے ہیننی نے ڈپریشن میں کمی کے لیے  5 فٹ لمبا مگرمچھ  پال رکھا ہے جس سے وہ جذباتی سہارا حاصل کرتے ہیں۔

جوائے ہیننی ذہنی تناؤ میں کمی اور افسردگی کے خاتمے کےلیے اس مگر مچھ کے ساتھ وقت گزارتے ہیں اور اس طرح انہیں حیرت انگیز نتائج حاصل ہوئے، ان کی دواؤں کی مقدار میں کمی ہوئی اور وہ خود کو بہتر محسوس کرنے لگے۔

جوائے ہیننی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مگرمچھ کو گلے لگاتے ہیں، پیار کرتے ہیں اور اس سے باتیں بھی کرتے ہیں جس سے انہیں توانائی اور حوصلہ ملتا ہے اور ڈپریشن میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

ہیننی نے مزید بتایا کہ مگرمچھ سے ڈپریشن کے علاج کےلیے باقاعدہ اپنے معالج سے اجازت لی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی میونسپلٹی اور وائلڈ لائف کو بھی پیشگی آگاہ کیا ہے۔

جوائے ہیننی نے مگرمچھ کا نام ویلی رکھا ہے جو اب 4 سال کا ہوگیا ہے۔ اس مگر مچھ کو 14 ماہ قبل اورلینڈو کے نواحی علاقے سے ریسکیو کیا گیا تھا۔ ہیننی کی خواہش ہے کہ مگر مچھ ویلی 16 فٹ تک کا جوان اور توانا ہوجائے۔