154

یکساں نظام تعلیم متعارف کرا کر امیر و غریب کا فرق ختم کر دیا ٗ پرویز خٹک

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سیاسی مخالفین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کیا انتخابات میں قومی دولت کو بیدردی سے لوٹنے والے ڈاکو اور مسترد شدہ موروثی سیاستدان پی ٹی آئی کا مقابلہ کر سکتے ہیں؟

سابقہ حکمرانوں نے تعلیمی اداروں اور اساتذہ سمیت قومی اداروں کو سیاسی اکھاڑے بنا کر تباہ کر دیا تھا۔ ان میں بعض سیاستدانوں نے پختونوں کے سروں کا سودا کیا اور بعض نے اسلام کے نام پر ووٹ لیکر ذاتی مفادات پر قومی مفادات قربان کئے اب وہ کس منہ سے دوبارہ عوام کے پاس جائینگے عوام کا فرض ہے کہ انکے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔وہ ملاکنڈ کے موضع تھانہ میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبر ون کی صد سالہ تقریبات کے اختتامی پروگرام سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام فلاحی تنظیم مواخاۃ ویلفیئر آرگنائزیشن نے کیا تھا یہ سکول اب سانحہ اے پی ایس کے شہید طالبعلم عادل شہزاد سے منسوب کیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے اس تاریخی سکول کے قدیم طلبہ میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے جنہوں نے مختلف شعبوں میں قومی خدمات انجام دی ہیں۔

تقریب سے ممبر قومی اسمبلی جنید اکبر ، صوبائی وزیر کھیل محمود خان ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے بہبود آبادی شکیل خان ، رکن صوبائی اسمبلی نگینہ خان ، چیئرمین پشتو ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر شیرزمان سیماب ، سکول کے سابق پرنسپل گل نواز خان، سابق تحصیل ناظم شہاب حسین ، فاونڈیشن کے صدرحاجی نوشیروان اور دوسرے زعماء نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے ذاتی مفادات کیلئے ملک پر وہی طبقاتی نظام تعلیم مسلط کیاجو فرنگی سامراج نے قوم کو امیر و غریب اور اعلیٰ و ادنیٰ میں تقسیم کرنے کیلئے رائج کیا تھا پی ٹی آئی کی حکومت نے برسر اقتدار آتے ہی تعلیمی ایمر جنسی لگا کر انگلش میڈیم کے ساتھ پورے صوبے میں یکساں نظام تعلیم کی صورت میں سب سے بڑی تبدیلی متعارف کی تاکہ کالج اور یونیورسٹی کی سطح پہنچنے پر طلبہ کو انگریزی نظام تعلیم سے اجنبیت محسوس نہ ہو اور مقابلے کے تمام امتحانات میں غریب و امیر کا فرق ختم ہو۔

ہماری بدقسمتی یہ رہی کہ اس ملک پر ڈاکوؤں اور لٹیروں کی حکمرانی رہی جنہوں نے قوم کو زبانی جمع خرچ پر ٹرخاکر دونوں ہاتھوں سے قومی خزانے کی لوٹ مار کی اور ملک وقوم کوبھار ی بھرکم غیر ملکی قرضوں کے شکنجے میں کس کرغریب تر بنایا ۔ہمیں چاہیئے کہ اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم و تربیت پر توجہ دے کر نئی نسل کو ان دھوکے باز سیاستدانوں کی ریشہ دوانیوں سے بچائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مغربی دنیا کی تیز رفتار ترقی ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کیونکہ اسکی وجہ یہ نہیں کہ وہ ہم سے زیادہ ذہین ہیں بلکہ انکی ترقی کا راز انکی تعلیم و تحقیق میں دلچسپی اور شبانہ روز محنت ہے پی ٹی آئی حکومت تبدیلی کے نعرے پربرسراقتدار آئی اداروں میں اصلاحات کرکے اپنے تمام اہداف سو فیصد حاصل کئے اور آئندہ الیکشن میں بھی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے اداروں کی زبوں حالی کا یہ عالم تھا کہ صوبے کے 28 ہزار سکولوں میں سے آدھے بغیر پانی وبجلی ، چاردیواری جبکہ باقی صرف ایک یا دو کمروں پر مشتمل تھے پہلے پانچ کلاسوں کے لئے صرف ایک یا دو استاد ہوتے اور وہ بھی غیر حاضر رہتے ۔ اساتذہ کے تقررو تبادلوں پر سیاست ہوتی اور نہ صرف تعلیم بلکہ تمام اداروں کا براحال تھا ۔پورا حکومتی نظام کرپٹ بنا دیا گیا تھا۔

ہم نے تبدیلی کا بیڑا اُٹھایا اساتذہ ، ڈاکٹروں اور جملہ سرکاری اہلکاروں کی حاضر ی یقینی بنائی ۔ سکولوں اور ہسپتالوں میں میرٹ پر این ٹی ایس کے ذریعے شفاف بھرتیاں کی گئیں حالانکہ پہلے میٹرک تھرڈڈویژن پاس اساتذہ بھرتی ہوکر پرائمری سے ہائی سکولوں تک ترقی پاتے اور طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیتے تھے۔ جب طلبہ کی بنیاد خود اساتذہ کے ذریعے کمزور ہوجائے تو وہ خاک ترقی کرتے۔ہم نے گذشتہ 60 سالوں سے زائد عرصے میں قائم 170 کالجوں کے مقابلے میں صرف چار سال کے دوران 100 نئے کالج قائم کئے اور 20 یونیورسٹیوں کے مقابلے میں مختصر عرصے میں 9 نئی یونیورسٹیوں کے علاوہ 24 اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس قائم کئے تاکہ طلبہ کو مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیم کی بہترین سہولیات میسر ہوں۔

اسی طرح ہم نے اداروں اور ٹھیکوں میں شفافیت کے لئے ای ٹینڈرنگ، ای بڈنگ اور ای بلنگ کا نظام شروع کیا جبکہ محکموں کو ٹھیکوں کے الیکٹرانک ورک آڈر دینے کی ہدایت بھی کی گئی یوں کرپشن اور کمیشن مافیا سمیت تمام بد عنوانیوں کے چور دروازے ہمیشہ کے لئے باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے بند کئے گئے۔ 

پرویز خٹک نے اس تاریخی سکول کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں فعال کردار ادا کرنے ، بھائی چارے کے فروغ اور فلاحی سرگرمیوں پر مواخاۃ ویلفیئر آرگنائزیشن کی کوششوں کو سراہااور امید ظاہر کی کہ یہ تنظیم معیار تعلیم کے لئے صوبائی حکومت سے پورا تعاون کرے گی۔ انہوں نے سکول کے وسیع گراونڈ کی سٹیڈیم طرز پر تزئین اآرائش کا اعلان کیا جبکہ سوات ایکسپرس وے کے چکدرہ انٹرچینج کو یوسف زئی قبیلے کے جدامجد ملک احمد خان بابا سے موسوم کرنے کی منظوری بھی دی۔