106

چین 2020 تک مصنوعی چاند بنائے گا ​​​​​​​

 

بیجنگ .: چین کے ایک شہر نے اگلے دو سال میں ایسا مصنوعی چاند بنانے کا اعلان کیا  ہے جو راتوں میں چاند کی طرح دھیمی روشنی فراہم کرے گا۔

چین کے جنوب مغربی شہر چینگ دو کی انتظامیہ نے سائنس فکشن جیسی فلموں کی طرح ایک اعلان کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے جس کے تحت وہ مصنوعی چاند یا چمکنے والا سیٹلائٹ بنائے گی۔ مقامی اخبار کے مطابق سیٹلائٹ عام چاند کے مقابلے میں 8 گنا زائد روشنی خارج کرے گا جس کے بعد سڑکوں کی روشنیوں کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔

ابتدائی اندازوں کے مطابق انسانی چاند 10 سے 80 کلومیٹر قطر کے علاقے کو روشن کرسکے گا۔ اسے چینگ دو ایئرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مائیکروالیکٹرانکس سسٹم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تیار کیا ہے۔ چینی ذرائع نے بتایا کہ دمکنے والا سیٹلائٹ کئی برس قبل تیار ہوا تھا اور اب وہ آزمائشی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔

چینی سائنسدانوں نے سولر پینل جیسے آئینوں پر خاص قسم کی کوٹنگ کی ہے جو سورج کی روشنی کو انتہائی درجے تک منعکس کرکے چینگ دو شہر کی جانب بھیجے گی۔ یہ سیٹلائٹ چین کے قریب رہتے ہوئے مدار میں گردش کرے گا اور خود چین کی سرزمین سے بھی آسمان پر دمکتا دکھائی دے گا۔ لیکن اس کے راکٹ اور خلائی منصوبے کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔

چینگ دو شہر کے لوگ اس سیٹلائٹ کے منتظر ہیں جس سے شہر میں سیاحوں کی آمد بھی شروع ہوسکے گی۔ لیکن کچھ ڈاکٹروں نے کہا ہےکہ رات کے وقت سیٹلائٹ سے مسلسل روشنی شہریوں کی قدرتی جسمانی گھڑی اور معمولات کو متاثر کرسکتی ہے۔ اس طرح ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

تاہم سیٹلائٹ کے آئینوں پر کام کرنے والے ادارے کے سربراہ کینگ وائماں نے کہا ہے کہ یہ روشنی بہت مدھم ہوگی اور رات کو دن میں نہیں بدلے گی۔ البتہ ماہرین نے یہ ضرور کہا ہے کہ روشنی چودھویں کے چاند سے کئی گنا زائد ہوسکتی ہے۔

اس سے قبل چین نے بھی خلائی اسٹیشن میر پر 25 میٹر قطر کا خلائی آئینہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا تاکہ سائبیریا کے تاریک اور سرد علاقوں کو منور کیا جاسکے لیکن بعض تکنیکی وجوہ کی بنا پر ایسا نہ ہوسکا۔ اس سے قبل فرانسیسی ماہر نے بھی زمین کے اوپر آئینوں سے بھرپور ایک ہار کا خیال پیش کیا تھا جس سے پیرس کو پورے سال تک روشنی دینے کی بات کی گئی تھی۔