377

سرکاری حج درخواستوں کی وصولی کیلئے تاریخ کا اعلان

اسلام آباد۔سرکاری سکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے درخواستیں رواں ماہ کی 15جنوری سے 24جنوری تک وصول کی جائیں گی،سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کرنے والوں کو امسال حج قرعہ اندازی میں شامل نہیں کیا جائے گا،80سال سے زائد عمر کے افراد کو بغیر قرعہ اندازی حج پر بھجوایا جائے گاجبکہ گذشتہ تین سالوں سے سرکاری قرعہ اندازی میں ناکام رہنے والوں کی علیحدہ قرعہ اندازی ہوگی ،گذشتہ تین سالوں کے دوران حج ادا کرنے والے افراد سرکاری یا پرائیویٹ گروپ میں امسال حج پر نہیں جا سکیں گے ۔

وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری ہونے والی حج پالیسی کے مطابق امسال پاکستان سے مجموعی طور پر 1لاکھ 79ہزار2سو10افراد فریضہ حج کیلئے سعودی عرب جائیں گے جس میں سرکاری حج سکیم کے تحت1لاکھ 20ہزارجبکہ پرائیویٹ حج سکیم کے تحت59ہزار 210خوش نصیب فریضہ حج ادا کریں گے سرکاری حج سکیم کے تحت پاکستان کے شمالی ریجن (پنجاب اور خیبر پختونخواہ) کے عوام کے لیے حج پیکیج 2,80,000 روپے جبکہ جنوبی ریجن (کراچی ، کوئٹہ اور سکھر) کیلئے 2,70,000 روپے ہے حج پالیسی کے مطابق گذشتہ سال کے حج پیکیج کوبرقرار رکھا گیا ہے تاہم اگر ناگزیر وجوہات کی وجہ سے اضافہ کرنا پڑا تو اضافی رقم حکومت پاکستان برداشت کرے گی سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستیں15جنوری سے لیکر24جنوری تک وصول کی جائیں گی اور 26جنوری، 2018کو قرعہ اندازی کی جائے گی۔

حج درخواستیں مخصوص بینکوں کی نامزد برانچوں میں وصول کی جائیں گی اورتمام بینک حج درخواستوں کی مد میں جمع ہونے والی رقم کو شریعہ اکاونٹ میں رکھیں گے ان بینکوں اور ان کی مخصوص برانچوں کا اعلان جلدہی اشتہار کے ذریعے کیا جائے گا حج پالیسی کے مطابق 80سال سے زائد عمر رسیدہ درخواست گزاروں بمعہ ایک صحت مند مددگار (جن کا درخواست گزار سے خونی رشتہ ہواور درخواست دینے کا اہل ہو) کے لئے10ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اگر یہ درخواستیں 10ہزار سے زائد موصول ہوئیں تو ان کا انتخاب عمر کے لحاظ سے سینیارٹی کی بنیاد پر کیا جائے گاایسے درخواست گزار جو پچھلے تین یا اس سے زیادہ سالوں سے مسلسل ناکام ہوتے آ رہے ہیں ان میں سے 10ہزار درخواست گزاروں کا انتخاب ایک الگ قرعہ اندازی کے ذریعے عمل میں لایاجائے گا۔

اس قرعہ اندازی میں ناکام درخواست گزاروں کو عمومی قرعہ اندازی میں بھی دوبارہ شامل کر کے کامیاب ہونے کا ایک اور موقع دیا جائے گا حج پالیسی کے مطاابق کوئی بھی شخص جس نے زندگی میں صرف ایک بار بھی سرکاری سکیم کے تحت حج اداکیا ہوا ہو، وہ حج 2018کے لئے سرکاری سکیم میں درخواست دینے کا اہل نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی شخص جس نے گذشتہ 3سالوں میں حج اداکیا ہو، وہ حج 2018کے لئے پرائیویٹ سکیم میں درخوست دینے کا اہل تصورنہیں ہو گا تاہم اس ضمن میں صرف خاتون کے محرم کو استثنیٰ حاصل ہو گا ۔

سفر حج کے لیے کسی بھی عمر کی خاتون کے ساتھ محرم کا ساتھ ہونا لازم ہوگا حج بدل کی اجازت صرف پرائیویٹ سکیم کے ذریعے ہوگی تمام حجاج کو ان کی وطن واپسی پر مخصوص پیکنگ میں 5 لیٹر زم زم پاکستان میں ائرپورٹ پر مہیا کیا جائے گا بین الاقوامی مشین ریڈایبل پاسپورٹ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ لازم ہو گا۔ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی کم از کم معیاد 20فروری 2019 تک ہے۔ حج 2018 میں سرکاری حج سکیم کے100 فیصد حجاج کرام کومدینہ منورہ میں (مرکزیہ)مسجد نبوی کے پانچ سو میٹر کے دائرے کے اندرمیں ٹھہرانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی سرکاری حج سکیم کے حجاج کو دورانِ قیام، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور (مشائر) منیٰ، عرفات میں تین وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا۔ کھانے کے اخراجات موجودہ حج پیکیج سے ہی ادا کیے جائیں گے۔ اس سال کھانے کے مینو کومزید بہتر کیا گیاہے۔