کیلیڈونیا: کرہٴ ارض کے بارانی جنگلات میں ایک انوکھا درخت ایسا بھی پایا جاتا ہے جس سے رِسنے والے مائع میں نِکل جیسی قیمتی دھات بھی موجود ہوتی ہے۔
فرانس کے زیرِ تسلط نیو کیلیڈونیا کے بارانی جنگلات میں نایاب ترین درخت پائے جاتے ہیں جن ان میں سے ایک پائس نیندرا اکیومنیٹا ہے جو سبزمائل نیلگوں مائع خارج کرتا ہے جس میں بعض حوالوں کے مطابق 25 فیصد نکل دھات شامل ہوتی ہے۔
اگرچہ مختلف درختوں سے خارج ہونے والی رال اور گوند سے کئی کارآمد اشیا برآمد ہوتی ہیں لیکن پائس نیندرا اکیومنیٹا زمین میں موجود نکل کو جذب کرکے اسے اپنے گوند (ریزن) میں شامل کرتا ہے۔ یہ درخت زمین میں بھاری دھاتوں کی زہریلی سطح تک پہنچنے والی مقدار کو جذب کرکے اسے کم کرتا ہے۔ اضافی نکل اس کے تنے، پتوں اور بیجوں میں جمع ہوجاتی ہے۔
تاہم اس علاقے میں درختوں کی بے دریغ کٹائی سے خود اس درخت کی بقاء بھی خطرے سے دوچار ہے۔ البتہ ماہرین اب بھی حیران ہیں کہ یہ درخت نکل کی اتنی بڑی مقدار کو جذب کرکے خود کو کس طرح زندہ رکھتا ہے؟
دھات جذب کرنے والے درخت بہت نایاب ہیں۔ نیوکیلیڈونیا میں پائس نیندرا کے 65، ترکی میں 59 اور کچھ درخت برازیل اور فلپائن وغیرہ میں پائے جاتے ہیں۔ سائنسی تحقیق کےلیے یہ درخت عظیم سرمایہ ہیں کیونکہ ان پر تحقیق کرکے درختوں کی دھاتی مقدار برداشت کرنے کی صلاحیت اور دیگر معاملات پرروشنی ڈالی جاسکتی ہے۔
ماہرین اب تک درختوں میں دھات جمع ہونے کا معما حل نہیں کرسکے ہیں۔ اس پر تحقیق سے خود انسانی امراض اور دیگر شعبوں میں بہت مدد ملے گی۔