104

آبی وسائل سے متعلق اربوں روپے کے منصوبوں کی منظوری

اسلام آباد۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے آبی وسائل سے متعلق 5.8 ارب روپے مالیت کے منصوبوں کی منظوری دیدی جبکہ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئر مین سرتاج عزیز نے کہاہے کہ مستقبل کی ترقی کا دارومدار پاکستان کے آبی ذخائرمیں توسیع اور مناسب استعمال پر ہے ٗ آبادی میں اضافے نے پوری دنیا کی زمین اور پانی کے ذخائر پربوجھ ڈالاہے ٗ۔

آبی ذخائرکومحفوظ رکھنا لازمی ہے ٗ پانی کم سے کم استعمال ہو اور فصلوں کو پانی دینے کے جدید طریقوں کومتعارف کروانے کی اشدضرورت ہے ۔ گزشتہ روز ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن نے پاکستان کی پانی کی کمی کو دور کرنے اور بجلی پیداکرنے کے لئے مربوط منصوبہ بندی کی ہے، پانی کے ذخائر کو محفوظ کرکے زرعی ترقی میں اہم کرداراداکیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے استعمال میں کفایت شعاری جس میں فصلوں کوپانی دینے کیلئے مناسب طریقہ کار، ایسی فصلیں اگاناجس میں پانی کم سے کم استعمال ہو اور فصلوں کو پانی دینے کے جدید طریقوں کومتعارف کروانے کی اشدضرورت ہے۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے گزشتہ اجلاس میں آبی وسائل سے متعلق 5.8 ارب روپے مالیت کے منصوبے منظور کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں وزارت آبی سائل کی جانب سے 5 ارب 83کروڑ 36لاکھ 62ہزار روپے کی لاگت کا ضلع راولپنڈی میں پاپن ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ پیش کیا گیا۔

جس کا مقصد پنجاب میں زراعت، میونسپل، صنعت اور ماحولیات کے لئے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا ہے اور یہ منصوبہ 89 ہزار 600 ایکڑ فٹ پانی محفوظ کریگا جو 20 ہزار ایکڑ بارانی زمین کو آبپاشی کے لئے پانی مہیا کریگا اس منصوبے کو اجلاس نے مزید منظوری کے لئے ایکنک کو بھجوا دیا ہے۔دوسر ی جانب گزشتہ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں خوراک و زراعت کے 3.8 ارب روپے مالیت کے منصوبے منظور کئے ہیں ۔ اجلاس میں حکومت بلوچستان نے گوادر اور لسبیلہ ضلع میں غربت کے خاتمہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے غریب مرد و خواتین کی پیداواری اثاثوں، مہارتوں، خدمات اور ٹیکنالوجی تک رسائی میں اضافہ اور معاونت کے لیے 3 ارب 83کروڑ 26 لاکھ 41ہزار روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا۔

یہ منصوبہ 6 سالوں میں مکمل ہو گا جس کو اجلاس نے مزید منظوری کے لئے ایکنک بھجوا دیا ہے۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت ملک میں خوراک و زراعت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لئے ایک مربوط منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہے، وژن 2025ء کے تحت خوراک و زراعت کے شعبے کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر اور قبائلی علاقوں میں ان سیکٹروں کی اپ گریڈیشن، جدید ٹیکنالوجی کااسعتمال اور بہترپیداواری اہداف حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔