165

فاٹا پولیو مہم میں 40 کروڑ روپے کرپشن کا انکشاف 

پشاور۔قبائلی علاقوں میں پولیو کے خاتمے کیلئے دی جانے والی اربوں روپے امداداور خیبر پختونخوا میں پولیو مہم کے دوران سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں 40کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے جس پر قومی احتساب بیورو(نیب) خیبر پختونخوا نے ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز فاٹا اور خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے فنڈ ہڑپ کرنے کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گزشتہ روز نیب خیبرپختونخوا ی ریجنل بورڈ اجلاس ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئر(ر) فاروق ناصر اعوان کی زیرصدارت منعقد ہوا اجلاس میں عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز فاٹا اور خیبر پختونخوا میں پولیو مہم کے دوران کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز فاٹاکے افسران اور اہلکاروں نے پولیو خاتمے کیلئے بیرونی امداد میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی ہے افسران ، اہلکاروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پولیو خاتمے کیلئے دی جانے والی امداد میں20کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کی ہے اسی طرح خیبر پختونخوا میں پولیو مہم کے دوران سکیورٹی کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کیلئے ٹی اے ڈی اے کی مد میں بھی کروڑوں روپے خرد برد کئے گئے۔

نیب نے بنوں پولیس کے افسران اوراہلکاروں کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی جنہو ں نے پولیو مہم کے دوران ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو ناقص اور ناکافی خوراک فراہم کی اور کروڑوں روپے آپس میں بانٹ دیئے اسی طرح نیب نے ایک پرائیوٹ فرد کومیل خان کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی جنہوں نے سادہ لوح عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے کروڑوں روپے منافع کمایا۔