36

ن لیگ قیادت کا چوہدری نثار سے رابطہ

اسلام آباد ۔پنجاب میں حکومت سازی کیلئے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے رابطہ کرلیا، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے 148ارکان کی ضرورت ہے،سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ نے بھی چوہدری نثار علی خان سے پارٹی کے رابطے کی تصدیق کردی اور کہا کہ 14آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے، چوہدری نثار علی خان کے گلے شکوے درست ہیں لیکن ان کیساتھ تعلق بھی 30سے 35سال پرانا ہے،وہ ووٹ دوسری طرف نہیں ہمیں ہی دیں گے۔

خلائی مخلوق بہت ایکٹو ہوئی ہے، امیدواروں کو وزارت اورپیسوں کی آفر کی جا رہی ہے اور ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، الیکشن میں پری پول ریگنگ میں ایک ہتھکنڈہ نہیں سارے اپنائے گئے ۔ پیر کو مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں شہباز شریف مختلف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات اور سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات کیلئے اسلام آباد پہنچے، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف بھی شہباز شریف کے ہمراہ تھے، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے (ن) لیگی قیادت نے چوہدری نثار علی خان سے رابطہ کیا، چوہدری نثار علی خان نے لیگی رہنما کو مثبت جواب دیا، (ن) لیگ کو مزید 4آزاد ارکان نے حکومت سازی کیلئے یقین دہانی کرا دی،(ن) لیگ کو حکومت سازی کیلئے یقین دہانی کرانے والے آزاد ارکان کی تعداد 13ہو گئی، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے 148ارکان کی ضرورت ہے۔

پنجاب میں حکومت سازی کیلئے پی ٹی آئی بھی زور لگا رہی ہے اور مسلم لیگ (ن) بھی کوشش کر رہی ہے، سینیٹر مشاہد حسین سید نے بتایا کہ ہمارے ارکان کی تعداد پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی سے زیادہ ہے اور ہمارا ہی حق ہے کہ ہم ہی حکومت بنائیں، ہم پر امید ہیں کہ (ن) لیگ ہی پنجاب میں حکومت بنائے، گی، جو ہم خیال ہیں مسلم لیگ (ن) کے انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کو پنجاب میں حکومت بنانے میں ساتھ دیں گے، ابھی تک ان تمام امیدوار کا نام خفیہ رکھا جا رہا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ نے بھی چوہدری نثار علی خان سے پارٹی کے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

خلائی مخلوق بہت ایکٹو ہوئی ہے، سمجھ نہیں آرہا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اتنی تعداد میں کامیاب ہو گئی ہے، چوہدری نثار سے رابطہ ہوا ہے، جو لوگ بنی گالہ جا کر گلے میں پٹہ ڈلوارہے ہیں وہ بھی ہمیں ووٹ دیں گے، حمایت کرنے والوں کے نام ابھی نہیں بنائیں گے، جب ووٹ دینے کا وقت آ جائے گا پھر مجبوریاں نہیں رہیں گی، اسی وجہ سے ہم نے یہ حکمت عملی اپنائی ہے کہ بلاوجہ بلا ضرورت لوگوں کو اوپن نہ کیا جائے۔

چوہدری نثار علی خان کے گلے شکوے درست ہیں لیکن ان کے ساتھ تعلق بھی 30سے 35سال ہے، چوہدری نثار علی خان ووٹ دوسری طرف نہیں ہمیں دیں گے، ووٹ ہمارے مکمل ہونے کے قریب ہیں، امیدواروں کو وزارت کی آفر کی جا رہی ہے، پیسوں کی آفر کی جا رہی ہے اور ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، الیکشن میں پری پول ریگنگ میں ایک ہتھکنڈہ نہیں سارے اپنائے گئے ہیں، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے ووٹ ہوں گے تو فیصلہ ہو جائے گا۔