207

شریف خاندان کا نیب سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ

لاہور۔شریف خاندان نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، سابق وزیراعظم نواز شریف نے نیب کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے پاس ثبوت ہیں تو احتساب عدالت میں پیش کریں، میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف کے لندن دورے کے بعد نیب کی ٹیم نے نواز شریف، کیپٹن (ر) صفدر اور مریم نواز کو نیب عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا جس میں کہا گیا کہ کچھ مزید شواہد سامنے آئے ہیں۔

جن کی بنیاد پر ان سے تحقیقات کرنی ہیں، جس پر نواز شریف کی لیگل ٹیم نے انہیں مشورہ دیا کہ ٹرائل آخری مرحلے میں ہے لہذا اب کسی تحقیقات کا حصہ بننا مناسب نہیں ہوگا، اس سے قبل نیب نے شریف خاندان کو بتایا کہ آگر ااپ کے پاس ثبوت ہیں تو ایون فیلڈ ریفرنس عدالت میں چل رہا ہے، گواہان کے بیانات آچکے ہیں، اس موقع پر پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بیان ریکارڈ کرائیں گے، اس کے بعد اگر سابق وزیراعظم نے مناسب سمجھا تو وہ اپنے بھی دفاع میں گواہ پیش کریں گے۔

اور اگر ایسا کوئی ثبوت ہے تو احتساب عدالت کے اندر ہی لایا جائے، جس پر شریف خاندان کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا جواب دیتے ہوئے نیب کو بتایا گیا کہ ٹرائل کے دوران کسی قسم کے بیانات ریکارڈ کرانا مناسب نہیں ہوگا، اب نیب سے مزید کوئی تعاون نہیں کیا جائے گا، پیش کی گئی کسی بھی دستاویزات کا جواب عدالت میں دیا جائے گا۔