62

نگران حکومت ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہے ّٗ آفتاب شیرپاؤ

پشاور۔قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت اپنی ذمہ داریاں پور ی کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں اہم سیاسی شخصیات سمیت دوسری قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہواکہ انتخابات کے دوران دہشت گردی کے واقعات کا اندازہ ہر کسی کو تھا حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ بروقت سیکیورٹی کے انتظامات کرتی تو معاملات اتنے سنگین نہ ہوتے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے وطن کور پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے ضلعی ممبر اور چیئرمین سپورٹس کمیٹی ضلع چارسدہ میاں سید جان باچہ، اسلام گل لالا ، اختر علی خان اور سعید عادل جان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں باضابطہ طور پر شمولیت کا اعلان کیا ۔ آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ نگران حکومت کی دو اہم ذمہ داریاں ہیں ایک لااینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنا اور دوسری شفاف انتخابات کا انعقاد کرنا لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس ضمن میں نگران حکومت کی کارکردگی نظر نہیں آرہی ۔انھوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آرہے ہیں کہ ان کو سیکورٹی کے نام پر جلسے جلوس کرنے سے روکا جا رہا ہے۔

حکومت کے پاس یہ آسان طریقہ ہے کہ سیاستدانوں سے کہے کہ گھروں سے نہ نکلو جوکہ درست نہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر سیاستدانوں کو انتخابات کے موقع پر عوام کے پاس جانے سے روکا جائے گا تو ان کے سامنے اپنا پارٹی منشور کس طرح پیش کر سکیں گے۔انھوں نے کہاکہ سیاسی رہنماؤں اورامیدواروں کو ڈرانے کی بجائے حکومت کو چاہیے ان کو تحفظ فراہم کرے۔ انھوں نے بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی جانب سے بد زبانی اور غیر اخلاقی لب و لہجہ استعمال کرنے پر تعجب کا اظہار کیا کہ اگر یہ سیاستدان کل کو اقتدار میں آتے ہیں۔

تو اس سے کیا تاثر ملے گا سیاست میں اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے چھوٹنا چاہیے کیونکہ لیڈران عوام کیلئے رول ماڈل ہوتے ہیں انھوں نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور صوبہ میں عوام کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود خیبر پختونخوا میں جاری بے تحاشہ لوڈشیڈنگ کا سد باب نہیں کیا گیاجس سے یہاں کے عوام میں پائی جانے والی مایوسیوں اور پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔