47

قندیل بلوچ قتل کیس‘ دو سال بعد بھی تفتیش مکمل نہ ہوسکی

ملتان ۔سوشل میڈیا سے شہرت پانے والی معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کو 2 سال مکمل ہوگئے ، 2 سالوں کے دوران پولیس اب تک ملزمان کا چالان مکمل کر کے عدالت پیش نہ کر سکی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کی شب ملتان کے علاقہ مظفر آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ان کے چھوٹے بھائی وسیم نے اپنے ایک رشتہ دار حق نواز کے ساتھ مل کر گلا دبا کر قتل کر دیا تھا ۔

پولیس کو قتل کی اس واردات کی اطلاع قندیل کے والد عظیم ماہڑہ نے دوسرے روز دی تھی ، جس کے بعد عظیم ماہڑہ کی مدعیت میں اپنے بیٹوں وسیم ، اسلم شاہین ، عارف ، مفتی عبدالقوی ، باسط اور ظفر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔مقدمے کے دو مرکزی ملزم وسیم اور حق نواز جیل میں قید ہیں جبکہ اسلم شاہین اور عارف ضمانت پر ہیں ، مفتی عبدالقوی کو پولیس کلیئرکر چکی ہے ، باسط اور ظفر کو پولیس اشتہاری قرار دے چکی ہے۔واضح رہے کہ دو سال کے دوران قندیل بلوچ قتل کے تفتیشی افسران 5 بار تبدیل ہوئے لیکن تفتیش مکمل نہ ہو سکی ۔