40

نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی ،عمران خان

کوئٹہ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابی مہم بند کرنے کے پیغامات ملے مگر ہم نہیں ڈرتے دہشت گردوں کا مقصد الیکشن متاثر کرنا ہے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ مستونگ بہت بڑا سانحہ ہے اس میں 200سے زائد لوگ شہید ہوئے ہیں اس واقعہ کے پیچھے پاکستان کے دشمن ہیں جو ملک کے اندر اور باہر بیٹھے ہوئے ہیں شبہ ہے کہ اس دہشتگردی کے واقعہ کا مقصد 25جولائی کے انتخابات میں رخنہ ڈالنا ہے۔

لوگوں میں خوف پھیلانے کے لیے ہے ہمیں یہ پیغامات دیے گئے ہیں کہ اپنی ساری الیکشن مہم بند کر دیں جلسے ختم کر دیں اگر ہم ایسا کریں گے تو دہشتگرد اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔ دہشت پھیلانا ہی ان کا مقصد ہے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے 25جولائی کا الیکشن پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین الیکشن ہے اسی لیے دہشتگردی ہو رہی ہے۔


سراج رئیسانی بہت محب وطن تھے شاید اسی لیے ان کو ٹارگٹ کیا گیا ہے یہ اپنی پارٹی کا اثاثہ تھے مستونگ واقعہ سے پورا پاکستان سوگ میں ہے سانحہ اے پی ایس کے بعد مستونگ میں بڑا نقصان ہے ہم سب سراج رئیسانی کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں سارے ملک کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔ آنیوالے دنوں میں تمام صوبوں میں ایسی حکومتیں آئیں وفاق اور سارے صوبے ایک پیج پر ہوں پولیس کو اہم کردار ادا کرنا پڑے گا کیونکہ اندرونی دہشتگردی کی روک تھام کے لیے پولیس سب سے اہم کردار اداکر سکتی ہے فوج ، پولیس، ایجنسیاں اور سویلین ادارے ملکر دہشتگردی کو شکست دیں گے اللہ کا شکر ہے کہ ہم دہشتگردی پر کافی حد تک قابو پا چکے ہیں۔

دہشتگردی کو شکست دینے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنا تھا اس پر کتنا عمل ہوا ہے سب کے سامنے ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے آج ملک کو مشکلات کا سامنا ہے ن لیگ کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ جب آپ اپنے منشور پر عملدرآمد نہیں کر سکتے تو اقتدار میں آنے کا کیا مقصد ہے اس وقت پاکستان کا نمبر 1ایشو کرپشن ہے کرپشن نے اداروں کو بھی تباہ کر دیا ہے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔

کرپشن نے ملک کو مقروض کر دیا ہے منی لانڈرنگ کی وجہ سے روپے کی قدر کم ہو رہی ہے جو 125پر پہنچ گیا ہے جب روپیہ گرتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں اگر ہم نے کرپشن کے خلاف لڑنا ہے تو ان کے ساتھ ملکر کیسے حکومت بنائی جا سکتی ہے جنہوں نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے ان کے ساتھ اتحاد ہو ہی نہیں سکتا اس لیے کوشش ہے کہ کرپشن سے پاک لوگوں کو ساتھ ملایا جائے جو لوگ کرپٹ ہیں جن پر منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں۔

انکے ساتھ نہیں مل سکتے میں نے دھاندلی کے خلاف 126دن کا دھرنا دیا ساری جماعتیں کہہ رہی تھیں 2013کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی میں تحقیقات پر زور دے رہا تھا مگر میری بات مان نہیں رہے تھے کیونکہ ان سب نے دھاندلی کی تھی میں 413میں سے صرف 4حلقے کھولنے کا کہہ رہا تھا تا کہ 2018الیکشن ٹھیک ہو وہی جماعتیں تو 4حلقے نہیں کھول رہی تھیں آج کہہ رہی ہیں الیکشن میں دھاندلی ہو رہی ہے الیکشن صاف شفاف نہیں ہو گا شہباز شریف دھاندلی کا ماسٹر ہے شہباز شریف کا الیکشن صاف شفاف تب ہوتا ہے جب نگران سیٹ اپ میں نجم سیٹھی بیٹھا ہو ۔

جب چیف جسٹس افتخار چودھری ہو جس نے آر اوز دیے ہوں جنہوں نے ان کی مدد کی 2013کے انتخابات میں اسٹیبلیشمنٹ نے ان کی مدد کی منظم دھاندلی ہوئی تھی صاف اور شفاف دھاندلی میں شہباز شریف پوری طرح ملوث تھا اس لیے ان کو آج ڈر لگا ہوا ہے کیونکہ اپنے امپائر نہیں ہیں نیوٹرل امپائر سے یہ میچ کھیل نہیں سکتے اس لیے ان کو اب ڈر لگا ہوا ہے کیونکہ وہ اب بُری طرح انتخابات میں ہاریں گے عمران خان نے کوئٹہ میں سراج رئیسانی کے اہلخانہ سے تعزیت اور ہسپتالوں میں سانحہ مستونگ کے زخمیوں کی عیادت کی۔