49

12 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق

راولپنڈی۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 12 خطرناک ترین دہشتگردوں کی سزائے موت میں توثیق کر دی ۔ یہ دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے قافلوں پرحملے ، بنوں اور ڈی آئی خان جیلوں پر حملے سمیت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور سویلین افراد کے قتل میں ملوث تھے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں میں کیسز ختم ہونے کے بعد 12 خطرناک ترین دہشگردوں کی سزائے موت میں توثیق کر دی ہے ۔ جن میں غنی الرحمان ، عبدالغاری ، ضیاء الرحمان ، محمد زبیر ، عمر نواز ، ساجد خان ، ہیبت خان ، ایمن شاہ ، باز محمد اور مومن خان سمیت سلمان محمد دہشتگردوں میں شامل ہیں۔ان دہشتگردوں نے سکیورٹی فورسز اور تعلیمی اداروں پر حملے کر کے 99 لوگوں کو قتل کیا تھا جن میں 7 سویلین اور 92 سکیورٹی اہلکار شامل تھے اور ان دہشتگردوں کے حملے میں 58 افراد زخمی بھی ہوئے۔

دہشتگرد غنی الرحمان کے دہشتگردانہ حملے میں کیپٹن فصیح سمیت 4 فوجی شہید اور 2 زخمی ہوئے تھے ۔ عدالت میں غنی الرحمان نے اقرار جرم کیا تھا جس پر عدالت نے اسے سزائے موت کا حکم سنایا ۔ اسی طرح دہشتگرد عبدالغاری کو بھی اعتراف جرم پر سزائے موت کا حکم سنایا گیا ۔ دہشتگرد عبدالغاری کے دہشتگردانہ حملے میں لیفٹیننٹ کرنل محمد یوسف سمیت 7 فوجی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوئے تھے ۔

دہشتگرد ضیاء الرحمان اور محمد زبیر نے بھی اعتراف جرم قبول کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں سزائے موت کا حکم سنایا۔واضح رہے کہ فوجی عدالتوں سے اب تک 56 دہشتگردوں کی سزاؤں پر عملدرآمد ہو چکا ہے ۔ 13 دہشتگردوں کو آپریشن ردالفسار سے پہلے اور 43 کو بعد میں پھانسی دی گئی ۔ فوجی عدالتوں سے 231 دہشتگردوں کو سزائے موت اور 167 کو مختلف نوعیت کی سزائیں دی جا چکی ہیں۔