36

منی لانڈرنگ کیس: زرداری کا وکلا کے مشورے پر کل سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ

اسلام آباد: منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی جگہ ان کے وکلا سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔

سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو کل طلب کر رکھا ہے۔

اسی کیس میں ایف آئی اےکی جانب سے بھی دونوں شخصیات کو 11 جولائی کو طلب کیا گیا تاہم وکلا کے مشورے پر آصف زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور وکلا کے ذریعے جواب داخل کرادیا۔

زرداری کی وکلا سے مشاورت

ذرائع کےمطابق آصف زرداری نےبلاول ہاؤس لاہور میں منی لانڈرنگ کیس سے متعلق اپنی وکلا ٹیم سے مشاورت کی جس میں اعتزاز احسن، فاروق ایچ نائیک اور لطیف کھوسہ شامل تھے۔

ذرائع کاکہنا ہےکہ آصف زرداری کل ذاتی طور پر سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے لیے آمادہ ہوگئے تھے لیکن وکلا نے انہیں پیش ہونے سے روک دیا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ وکلا نےسابق صدر کو عدالت عظمیٰ میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے اور اب ان کی قانونی ٹیم سپریم کورٹ میں پیش ہوگی۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کونوٹس بھیجا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو پیش کیا جائے، جب سپریم کورٹ آصف زرداری کو ذاتی حثیت میں طلب کرے گی تو پیش ہوں گے۔

واضح رہے کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔