279

خیبرپختونخوا ٗدرجہ چہارم ملازمین کی بھرتی پالیسی کالعدم قرار 

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے جسٹس وقاراحمدسیٹھ اورجسٹس عبدالشکورپرمشتمل دورکنی بنچ نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے درجہ چہارم ملازمین کی بھرتی کیلئے نافذپالیسی کالعدم قراردیتے ہوئے ہوئے صوبہ بھر کے سرکاری محکموں میں پشاورہائی کورٹ کی باؤل پالیسی اپنانے کے احکامات جاری کردئیے ہیں عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز درجہ چہارم ملازمین کی بھرتی سے متعلق رٹ پرتفصیلی فیصلے میں جاری کئے رٹ پٹیشن خیبرٹیچنگ ہسپتال اورنوشہرہ میں محکمہ تعلیم میں ہونے والے درجہ چہارم ملازمین کی بھرتیوں کو چیلنج کیاگیاتھا ۔

زاہدخان اور مزمل خان کی جانب سے دائررٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ مذکورہ محکموں میں منظورنظرافراد کوبھرتی کرکے میرٹ پرپورااترنے والے امیدواروں کو نظرانداز کیاگیاہے لہذا مذکورہ بھرتیاں کالعدم قراردی جائیں فاضل بنچ نے تفصیلی فیصلے میں کہاہے عدالت میں ریکارڈ ملاحظہ کرنے اورعمومی طورپریہ دیکھاگیاہے کہ درجہ چہارم ملازمین کی بھرتیوں میں میرٹ کونظرانداز کرکے منظورنظرافراد کوبھرتی کیاجاتاہے۔

عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے حکومتی پالیسی کالعدم قرار دے کرصوبہ بھرمیں ہائی کورٹ میں درجہ چہار م ملازمین کی بھرتیوں کے لئے راج باؤل(bowl) پالیسی اپنانے کے احکامات جاری کئے تفصیلی فیصلے میں کہاگیاہے کہ یہ پالیسی پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحیی آفریدی نے نافذ کی ہے جس کے تحت تمام امیدواروں کے نام ایک پیالے میں ڈال دئیے جاتے ہیں اورپھرقرعہ ا ندازی کے ذریعے نام نکالے جاتے ہیں جبکہ اس میں ریٹائرڈملازمین کے بچوں کیلئے پچیس فیصد کوٹہ بھی ہوتاہے اورایمپلائمنٹ ایکسچینج کی بنیاد پرمیرٹ کومدنظررکھاجاتاہے عدالت عالیہ نے تفصیلی فیصلہ تمام سرکاری محکموں کوبھجوانے کی بھی ہدایات جاری کیں۔