87

امریکی صدراورشمالی کوریا کے سربراہ کی تاریخی ملاقات

سنگاپور: ایک دوسرے کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دینے والے ایک میز پر آ گئے، امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ نے سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ اور سربراہ شمالی کوریا کم جونگ ان کے درمیان سنگاپور میں تاریخی ملاقات ہوئی، ٹرمپ کی کم جونگ ان سے ون آن ون ملاقات 48 منٹ جاری رہی، دونوں سربراہوں نے ملاقات سے قبل خوشگوارموڈ میں مصافحہ کیا اورتصویریں بنوائیں جب کہ ملاقات کے لیے سخت ترین سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

وفود کے ہمراہ ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ جان بولٹن، چیف آف اسٹاف بھی شریک جب کہ کم جونگ ان کے دست راست کم یونگ چول، موجودہ سابق وزیر خارجہ بھی شریک رہے۔ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دنیا بھرکے 3000 ہزارصحافی بھی سنگاپور میں موجود ہیں

صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات میرے لیے اعزاز کی بات ہے جوبہت اچھی رہی، میں اور کم جونگ ان بہت بڑا مسئلہ حل کرلیں گے اور بات چیت کا نتیجہ شاندار کامیابی کی صورت میں نکلے گا۔

کم جونگ ان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدرکا کہنا تھا کہ شمالی کوریا سے اب اچھے تعلقات قائم ہوں گے، شمالی کوریا کے ساتھ بہترین تعلقات کے لیے پرامید ہوں، توقع ہے کم جونگ ان سے تعلقات بہترین رہیں گے جب کہ مل کر کام کرکے ہی اہداف حاصل کر سکیں گے۔

دوسری جانب کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے لیے تمام خدشات اور قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا، تلخ ماضی کو بھول کرامن کی نئی صبح کی امید کرتے ہیں، کچھ زنجیروں نے جکڑ رکھا تھا، آنکھیں اورکان بند تھے اور ماضی کے تعصب اور مسائل آگے بڑھنے میں رکاوٹ بنے رہے۔

سربراہ شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ دونوں سربراہوں کا ملاقات تک پہنچنا آسان نہیں تھا، شمالی کوریا اور امریکا نے ملاقات کے لیے تمام رکاوٹیں عبورکیں، یقین ہے ملاقات امن کے لیے بہت مفید رہے گی، چینلجزہوں گے مگر صدر ٹرمپ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔