86

بچوں کے حقوق کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیشن قائم


پشاور۔وفاقی حکومت نے بچوں کے تحفظ کے قانون 2017 ء کے تحت کمیشن قائم کر نے کا فیصلہ کیا ہے کمیشن ایک چےئر مین اور چھ ممبران پر مشتمل ہو گا کمیشن میں دو بچے بھی شامل ہوں گے ان بچوں کی عمر پندرہ سال سے زائد نہ ہو گی جبکہ ایک لڑکا اور ایک لڑکی کو کمیشن میں شامل کیا جائے گا ٗوفاقی حکو مت کی جانب سے اس ضمن میں سفارشات طلب کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کا چےئر مین 45 کی عمر سے زائد نہ ہو اور بچوں کے حقوق سے متعلق کام کا پندرہ سالہ تجربہ رکھتا ہو۔

اسی طرح ممبران کا بھی کم از کم دس سالہ تجربہ ہو نا چاہےئے ٗممبران میں ایک اسلام آباد ٗایک فاٹا ٗ دو خواتین اور ایک ممبر اقلیتوں سے ہو گا ٗ صو بائی حکو مت سے کہا گیا ہے کہ وہ ان اسامیوں کے لئے اہل افراد کے نام تجویز کر یں اور ان کی سی ویز بھیج دیں ٗکمیشن بچوں کے حقوق سے متعلق موجودہ اور نئی تجا ویز کا جائزہ لے گا ٗبچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ اداروں کو ضروری ہدایات دے گا ٗحقوق سے متعلق اعداد وشمار اکھٹے کرے گا ٗخلاف ورزی کی صورت میں وفاقی اور صو بائی اداروں سے رپورٹ طلب کر سکے گا۔