98

پی ٹی آئی کا ریکارڈ توڑنا دوسری جماعتوں کیلئے چیلنج


پشاور۔صوبائی دارلحکومت میں گذشتہ انتخابی معرکہ میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں اور ووٹوں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف کاقائم کردہ ریکارڈ توڑنادیگر جماعتوں کے لئے اگلے الیکشن میں ایک بڑا چیلنج بن کرسامنے آسکتاہے 2013کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی نے پشاورمیں صوبائی اسمبلی کی نشستوں اور ووٹوں کے حصول کے لحاظ سے سابق ادوار میں ایم ایم اے اوراے این پی کے ریکارڈتوڑ دیئے تھے۔

ایم ایم اے نے2002ء پشاورکی گیارہ میں سے صوبائی اسمبلی کی سات نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی بعدازاں اے این پی 2008میں پشاور میں یہ ریکارڈ برابر کرتے ہوئے سات نشستیں ہی اپنے نام کی تھیں تاہم پی ٹی آئی نے نہ صرف گیار ہ میں سے دس نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے نیار یکارڈ قائم کردیاتھا بلکہ اس نے تما م جماعتوں سے کہیں زیادہ یعنی ایک لاکھ اٹھانوے ہزار ووٹ حاصل کیے ایک نشست ن لیگ لے اڑی تھی۔

ووٹوں کے لحاظ سے معرکہ پشاور میں پی ٹی آئی کی قریبی حریف جے یو آئی ف ثابت ہوئی جس نے 70ہزار ووٹ لے کر دوسر ی پوزیشن حاصل کی جبکہ پشاورکی چار نشستوں پر رنراپ بھی رہی اے این پی 66ہزا ر سے زائدووٹ لے دونشستوں پر رنراپ رہی ووٹوں کے لحاظ سے پی پی پی 64ہزا ر کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی تاہم یہ صرف ایک نشست پرہی ۔

رنر اپ رہی مسلم لیگ ن نے ایک نشست جیتی اور 62ہزار ووٹ حاصل کیے جماعت اسلامی نے 51ہزار سے زائدووٹ حاصل کیے اوریہ بھی دو نشستوں پر رنر اپ رہی پشاور میں متحد ہ دینی محاذنے بھی 23ہزار تک ووٹ حاصل کیے جبکہ قومی وطن پارٹی نے اگرچہ بیس ہزار کے قریب ووٹ حاصل کیے مگریہ ایک نشست پر رنراپ رہی سیاسی حلقوں کے مطابق ان نتائج اور پارٹی ووٹوں کو مد نظر رکھ کر ہی پشاور میں نئے انتخابی معرکہ کے لئے صف بندی ہوگی ۔