230

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر زرداری کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہوں ‘عمران خان 


لاہور۔ تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان نے سانحہ منہاج القر آن کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی موجودگی میں آصف زرداری کیساتھ بیٹھنے پر آماد گی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی سیاسی اتحا دیا جد وجہد نہیں بلکہ انصاف کی جد وجہد ہوگی اس لیے آصف زرداری بھی ہوں گے تو ہمیں بیٹھے پر کوئی اعتراض نہیں۔

سب سے بڑے ’’لاڈلے ‘‘تونوازشر یف جن کو ضیاء الحق نے چوسنی دیکر پالا ‘انٹیلی جنس نے آئی جے آئی میں پیسے دےئے اور وہ کون لاڈلا تھا جس کو2013کے عام انتخابات میں ایک بر یگیڈر نے آراو کے ذریعے کامیاب کروایا ‘نوازشر یف اس لیے عدلیہ اور فوج سے گلہ کرتے ہیں کیونکہ دونوں اب نوازشر یف اور انکے خاندان کی کر پشن نہیں بچارہے ہیں ‘میں لکھ کر دیتا ہوں نوازشر یف تحر یک کی جرات نہیں کرسکتا کہیں کسان انڈے مر ے گے اور کہیں کسان ماریں گے انکو اب کوئی نہیں بچا سکتا ۔

شہبا زشر یف کے ڈرامے اب مزید نہیں چلے گے (ن) لیگ کی سیاست آخری سانسیں لے رہی ہے ۔ وہ منگل کے روزلاہور میں عوامی تحر یک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے شاہ محمود قر یشی ‘جہانگیر خان اور چوہدری محمدسرور سمیت دیگر کے ہمراہ ملاقات کر نے کے بعد مشرکہ پر یس کانفر نس کر رہے تھے عمران خان نے کہا کہ میں پوری ٹیم کیساتھ اس لیے آیا آپ کا بتاؤں گا ۔

ہم آپ کیساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام بھی آپ کیساتھ ہیں اور سانحہ ماڈل میں جیسی دہشت گردی ہے اسی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے یہ کسی ایک جماعت کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے ڈکیٹر کے گود میں پلنے والے ہمیں جمہوریت کا درس دیتے ہیں یہ لوگ سیاستدان نہیں مافیا ہے اور طاہر القادری کو سبق پڑھانے کیلئےّ (ن) لیگ نے دہشت گردی کروائی پھر سے کہتاہوں کہ (ن) لیگ والے سیاستدان نہیں مافیا ہیں ۔

میں نے خود ٹی وی پر ماڈل ٹاؤن میں دہشت گر دی ہوتی دیکھی اس لیے میں سب سے پہلے آیا ہے پانامہ کیس میں یہ بات ثابت ہوئی کہ تمام ادارے مفلوج ہیں اور (ن) لیگ اداروں کو کنٹرول کرتی ہے ایف بی آر اور نیب سمیت تمام ادارے انکے لیے کام کرتے ہیں اور حدیبہ پیر میں بھی (ن) لیگ کو نیب بچا رہی ہے اور خواجہ آصف اسمبلی میں کہتا رہا کہ نوازشر یف لوگ پانامہ بھول جائیں گے۔

یہ مافیا سمجھتا ہے کہ وہ قاتل اور منی لارنڈ نگ کوئی جر م نہیں اور جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کے بعد شہبا زشر یف اور رانا ثناء اللہ خان کے پاس استعفے کے سواکوئی آپشن نہیں 30اگست کو اسلام آباد میں ہمارے دھر نے کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہیں (ن) لیگ خود دھر نہ دیں ایوان صدر کی داریوں پر چڑھ جائے تو سب کچھ جمہور یت ہے اور کوئی جد وجہد کریں تو (ن)لیگ کہتی ہے جمہوریت کو خطر ہ ہے ۔ انہوں نے کہا طاہر القادری احتجاج سمیت جو بھی فیصلہ کر یں گے ہم انکے ساتھ ہیں کے پی کے میں پولیس آزاد ہے۔

یہاں لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور میر ے خلاف4دہشت گردی کے مقدمات درج کروائے ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بروقت انتخابات کے علاوہ پاکستان میں کوئی بات نہیں اس لیے نگران حکومت کے طویل ہونے کی حمایت نہیں کر یگی۔انہوں نے کہا کہ لاڈلہ وہ ہے جس کو ضیاء الحق نے چوسنی دیکر پالا جے آئی ٹی بنائی اور مہران بنک سیکنڈل اور1996میں فاروق لغاری کیساتھ ملکر نوازشر یف نے بے نظیر بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کروایا اور ر وہ کون لاڈلا تھا جس کو2013کے عام انتخابات میں ایک بر یگیڈر نے آراو کے ذریعے کامیاب کروایا ۔

انہوں نے کہا کہ نوازشر یف ملک قیوم جیسی عدلیہ ہونیکی وجہ سے تحر یک کی باتیں کرتے ہیں اور فوج سے گلہ یہ ہے کہ وہ انکو کیوں نہیں بچارہی ‘میں لکھ کر دیتا ہوں نوازشر یف تحر یک کی جرات نہیں کرسکتا کہیں کسان انڈے مر ے گے اور کہیں کسان ماریں گے انکو اب کوئی نہیں بچا سکتا نر یندر مودی سمیت کوئی نہیں بچاسکتا ان کے دن ختم ہو چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شر یف خاندان ایک مافیا بن چکا ہے پانامہ پر یہ اسمبلی میں جواب نہیں دیتے لندن میں وزیر اعظم نے پانامہ پر جواب دیا اس نے اپوزیشن لیدڑ کے خلاف مقدمے درج نہیں کروائے مگر نوازشر یف نے ہمارے سوالوں کے جواب دینے کی بجائے500گلو کرام جس سے ایفی ڈرین پکڑی گئی اس نے میرے خلاف مقدمہ درج کروایا میں چیلنج کر تاہوں شر یف خاندان جو مر ضی کر لیں انکے دور کا خاتمہ ہو چکا ہے شہبازشر یف ڈرامے کر رہا ہے۔

30سالوں سے پنجاب میں شر یف خاندان حکومت میں ہے حسن شر یف600کروڑ کے گھر میں رہتا ہے مجھے کہتے اسمبلی میں کیوں نہیں جاتے میں وہاں کیا لینے جاؤں جہاں منی لانڈر اور کر پٹ لوگ بیٹھے ہیں ۔عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان کون سے بے کندھے ہیں جو میرا کندھا استعمال کر یں گے انکا اپنا کند ھا بہت مضبوط ہے فوج کی کسی مداخلت کی ضرورت ہے اور نہ ہی ہم ایسا مطالبہ کر یں گے۔

ہم آئین وقانون کی بات کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال سے ہم روز شہبا زشر یف اور رانا ثناء اللہ خان کیساتھ ساتھ نوازشر یف کو بھی ماڈل ٹاؤن میں قاتل عام نوازشر یف کی مرضی سے ہی ہوا ہے اوراس سارے معاملے میں ہمیں 100فیصد یقین ہے اس لیے ہم کہتے ہیں شہبا زشر یف اور رانا ثناء اللہ استعفیٰ دیں کیونکہ اس کے بغیر شفاف ٹر ائل ممکن نہیں اور جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں شہبازشر یف پنجاب حکومت اور راناثناء اللہ خاں کو ذمہ دارقرار دیدیا ہے اور شہبا زشر یف کے جھوٹ بولنے کی بھی تصدیق کردی ہے اور شہبازشر یف نے کبھی پولیس کو پیچھے ہٹنے کا نہیں کہا ہے۔

ہمیں ابھی تک 45تھانوں اور انکے بیان حلفی بیان حلفی سمیت دیگر ریکارڈ نہیں دیا اگر شہبا زشر یف نے کاروائی کا حکم نہیں دیا تو بتایا جائے کس نے حکم دیااس لیے نوازشر یف پانامہ جا چکا ہے اور اب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر شہبا زشر یف کو جانا ہوگا اور شر یف خاندان کے کسی ایک فرد کیلئے بھی پاکستان کی سیاست میں جگہ نہیں ہوں گے لوگ آنیوالے وقت میں آپ کا نام سن کر کانوں کو ہاتھ لگائیں گے ۔