241

اپریل کا پہلا ہفتہ شریف خاندان کیلئے مزید بھاری

اسلام آباد۔اپریل کا پہلا ہفتہ مشکلات میں گھرے شریف خاندان کیلئے مزید بھاری ثابت ہوگا، 10اپریل سے قبل احتساب عدالت سے شریف خاندان کے خلاف فیصلہ آنے کا امکان ہے، آئینی ماہرین کے مطابق شواہد اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ شریف خاندان کا سیاسی مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ پانامہ کیس کے بعد شریف خاندان کامنی لانڈرنگ سے متعلق بھی ریفرنس اوپن ہو سکتا ہے ۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سربراہ آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت کررہے ہیں۔

احتساب عدالتوں میں شریف خاندان کے خلاف دائر ریفرنسز کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت ہو رہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو چھ ماہ کا وقت دیا تھا ۔ جسے احتساب عدالت کی استدعا پر دو ماہ کا مزید وقت دیا گیا، جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح تقریباً مکمل ہوچکی ہے ، ذرائع کے مطابق شریف خاندان ہر صورت کرپشن میں ملوث رہا ہے ، وہ جے آئی ٹی کی طرح احتساب عدالت میں بھی اپنی صفائی پیش کرنے میں ناکام رہے۔

، شریف خاندان چاہتا ہے کہ اسے درمیانی راستہ ملے اور وہ سزا سے بچ سکیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نواز شریف کی ہدایت پر چیف جسٹس پاکستان سے ملے ، ملاقات کے جاری المیہ میں اس طرف کوئی اشارہ نہیں دیا گیا مگر باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی مایوس لوٹے ۔ اپریل کا پہلا ہفتہ نواز شریف کیلئے مزید مشکلات لے کر آئے گا اور قرین قیاس ہے کہ انہیں سزا ہو جائے گی اور وہ جیل جائیں گے ۔