322

پاک افغا ن سر حد پر باڑ کی تنصیب کا کام تیز رفتاری سے جاری


اسلام آباد ۔ پاک افغانستان کی 2500 کلومیٹر طویل بارڈ لائن کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ کی تنصیب کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے ۔ کل832 کلومیٹر کی لگائی جانے والی باڑ کو 2 فیزمیں مکمل کیا جانا ہے ۔ فیز ون میں تیار کی جانے والی کل 432 کلومیٹر طویل باڑ میں سے رواں برس 150 کلومیٹر ایریا پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا جائے گا جبکہ منصوبہ کی حمتی تکمیل سال 2018 کے آخر تک مکمل ہو پائے گی ۔

باڑ کی تنصیب میں باجوڑ ‘ مہمند اور خیبرایجنسی میں باڑ کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔ سکیورٹی آفیشلز کی جانب سے میڈیا کو فراہم کی جانے والی تفصیلات کے مطابق 10 ارب روپے کی لاگت کے پاک و افغان بارڈر لائن پر باڑ کی تنصیب کے منصوبے پر 400 گاڑیوں سے راونڈ دی کلاک سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے جبکہ فیبریکشن سائیٹ اکوڑا خٹک میں بنائی گئی ہے ۔ ایک کلومیٹر کے علاقے کے لئے 47 ٹن سامان جبکہ باڑ کی تنصیب پر اٹھنے والے اخراجات تخمینہ 14 ملین کے قریب ہے ۔

14 مختلف سائیٹس پر جاری اس منصوبے کے لئے پاک آرمی کی 14 یونٹس کے 12000 افراد دن رات اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں جبکہ منصوبے پر کام کرنے والے سویلین کی تعداد اس کے علاوہ ہے ۔ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً ایک کلومیٹر سے زائدایر یا پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ مشکل اور دشوار گزار علاقوں میں کبھی کبھی زیادہ وقت بھی لگتا ہے ۔ علاوہ ازیں سٹیٹس پرکام کرنے والے افراد کے لئے بارڈر پار سے کراس فائرنگ سے بچنا بھی ایک مسئلہ ہے جو کہ بعض اوقات موقع سے کام کرنے والے افراد کو نشانہ بنانے کے لئے کی جاتی رہتی ہیں ۔

خیبرپختونخوا اور فاٹا سے ملحقہ بارڈر ایریا پر باڑ کی تنصیب کا کام جہاں ایک طرف قدرے تیزی سے جاری ہے وہیں دوسری طرف بلوچستان سے ملحقہ بارڈر پر تاحال کام کا آغاز نہیں کیا جا سکا ہے سکیورٹی حکام کے مطابق بارڈر ایریا کو محفوظ بنانے کے لئے 1100 چیک پوسٹوں کے علاوہ پاک افغان بارڈر پر کل 443 قلعے بھی تیار کئے جانے ہیں جن میں 150 کے قریب قلعے تقریباً تیار کئے جا چکے ہیں ۔ حکام کے مطابق بارڈر لائن پر قلعوں اور باڑ کی تنصیب کا کام دو سال کے دورانیہ میں مکمل کر لیا جائے گا ۔