103

ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا انضمام کے مطالبات کیلئے ریلی کا انعقاد


ڈیرہ اسماعیل خان۔آل فاٹا سیاسی اتحاد میں شامل چھ جماعتوں نے مولانا فضل الرحمن کے حلقے میں ہزاروں قبائلیوں کی چالیس ایف سی آر کے فوری خاتمے اور فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے مطالبات کے سلسلے میں ریلی نکالی جو حق نواز پارک میں جلسہ عام کی شکل اختیار کر گیا،جس سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ دنیا میں اپنے حقوق کیلئے علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں لیکن فاٹا کی عوام فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے اور چالیس ایف سی آر کے کالے قانون کے خاتمے کی تحریک چلا رہے ہیں جس میں بڑی رکاوٹ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی ہیں ۔

گزشتہ روز فاٹا کو خیبرپختونخوا میں شامل کرنے اور چالیس ایف سی آر کے قانون کے خاتمے کیلئے آل فاٹا سیاسی اتحاد کے زیر اہتمام پی ٹی آئی ‘ اے این پی ‘ پیپلزپارٹی ‘ قومی وطن پارٹی ‘ جمعیت علماء اسلام (نظریاتی) اور منتخب ممبران اسمبلی سمیت قبائلی مشران نے فوارہ چوک سے بڑی ریلی نکالی جس کی قیادت نصیر اللہ خان وزیر ‘ افسر خان محسود ‘ صوبائی وزیر مال خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈہ پور ‘ ممبر قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی ‘ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان ‘ تاج ملوک نے کی، شرکاء نے ہاتھوں میں کالے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی حق نواز پارک پہنچ کر بڑے جلسہ عام میں تبدیل ہو گئی ‘ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی فاٹا ونگ کے جنرل سیکرٹری حاجی گل شاہ عالم وزیر‘ صوبائی وزیرمال سردار علی امین خان گنڈہ پور ‘ جنوبی وزیرستان پی ٹی آئی کے صدر افسر خان محسود ‘ امیدوار این اے 41جنوبی وزیرستان پی ٹی آئی نصیر اللہ خان وزیر‘ عبدالمجید لاگری ‘ اے این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری خان ولی محسود ایڈوکیٹ ‘ پیر نعمان ‘ شیر اللہ وزیر‘ صوبائی جنرل سیکرٹری کے پی کے فیصل کریم کنڈی ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے نثار مہمند ‘ جے یو آئی نظریاتی خیبرپختونخوا کے صدر مولانا یوسف شاہ ‘ سابقہ سینٹر حاجی عبدالرحمن ‘ مولانا عبدالحئی حقانی سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے چھ سیاسی جماعتیں متحد ہو کر میدان میں نکل آئی ہیں محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن ہمارے راستے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں یہ واحد تحریک ہے جو علیحدگی کی نہیں بلکہ انضمام کی ہے۔

ایک کروڑ قبائلیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ہمیں خیبرپختونخواہ میں ضم کرکے بنیادی انسانی حقوق دیئے جائیں ہمارے بچے بھی زیور تعلیم سے آراستہ ہو سکیں اور دیگر سہولیات حاصل کر سکیں، انہوں نے کہا کہ چالیس ایف سی آر کا خاتمہ کیا جائے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے اور اس اہم مسئلہ میں تاخیر نہ کی جائے۔