166

دہشت گردی سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے ،سپیکر ایاز صادق


اسلام آباد۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے دنیا میں دہشت گردی سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور دہشت گردی سے پاکستان کو اب تک 120 ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی پہنچا ۔ عالمی تنظیم مسئلہ کشمیر اور تنازع مشرق وسطیٰ حل کرانے میں بری طرح ناکام رہی۔

اسلام آباد میں جاری دوروزہ چھ ملکی سپیکرز کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ 6 اقوام کے پارلیمانی سربراہان اسلام آباد میں پہلی مرتبہ جمع ہوئے ہیں، امن، خوشحالی سے وابستگی کا اعادہ اور تعاون کی نئی بنیادیں استوار کرنے جمع ہوئے ہیں گزشتہ 10 سال میں دہشت گردوں سے دنیا کا کوئی خطہ محفوظ نہیں رہا۔

کانفرنس میں شریک تمام ممالک دہشت گردی کو ہر شکل میں مسترد کرتے ہیں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور دہشت گردی سے پاکستان کو اب تک 120 ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی پہنچا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمانی ڈپلومیسی سے چیلنجز کا مقابلہ بہتر انداز میں کیا جا سکتا ہے، آپس کے اختلافات سے ترقی نہیں رکنی چاہیے، ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے کی مدد اور دوستی کے لئے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں ۔عالمی تنظیم مسئلہ کشمیر اور تنازع مشرق وسطیٰ حل کرانے میں بری طرح ناکام رہی، آپس کے اختلافات سے ترقی کا سفر نہیں رکنا چاہیئے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی آدھی کپاس پاکستان اور چین میں پیدا ہوتی ہے اس لئے ان ممالک کو زراعت کے میدان میں ضرور ترقی کرنی چاہیئے دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی تعداد پاکستان ، ایران اور ترکی میں ہے۔ اس کے علاوہ خطے کے ممالک کو جس چیز سے سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ دہشتگردی ہے، ہم سب کو ترقی کیلئے اس کا مل جل کر سامنا کرنا ہوگا۔

ایرانی اسپیکر علی لاریجانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ علاقے میں امریکا کی نئی مہم جوئی روکنے کی ضرورت ہے، رکن ملکوں کے درمیان انٹیلی جنس طریقہ کار بنانے کی ضرورت ہے اور سائبر شعبے میں بھی دہشت گردی روکنے کے لئے کوششوں کی ضرورت ہے۔ایرانی اسپیکر نے کہا کہ 3 دہائیوں سے دہشت گردی سے لڑ رہے ہیں لیکن آج کے دور میں دہشت گردی کی بنیاد بہت مختلف ہے۔

روسی اسپیکر نے کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا اور مذاہب کے لئے خطرہ ہے جس کے خلاف بین الپارلیمانی تعاون کی ضرورت ہے، دہشت گردوں کو روکنے میں روس تجربہ رکھتا ہے اور دہشت گردی کو روکنا ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔ روسی اسپیکر نے مزید کہا کہ ترکی اور ایران نے شام کی صورتحال بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔