سپریم کورٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ چار ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کیا جائے گا، جس سے ملزمان کے حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
وکیل لطیف کھوسہ نے اس فیصلے پر اعتراض اٹھایا، جس پر چیف جسٹس نے وضاحت کی کہ قانون انسداد دہشتگردی عدالت میں روزانہ سماعت کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔
اعجاز چوہدری کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران ان کے خلاف ویڈیو شواہد پیش کیے گئے، جس پر عدالت نے مزید شواہد طلب کیے۔
عدالت نے شیخ امتیاز کی ضمانت منظور کر لی، جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔