215

اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی نڈر فلسطینی لڑکی کو 8 ماہ قید کی سزا

تل ابیب: اسرائیل کے مغربی کنارے میں فوجی کو تھپڑ مارنے کے سمیت مختلف الزامات میں گرفتار 17 سالہ فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو ایک معاہدے کے تحت 8 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی ) نے بی بی سی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ احد تمیمی نے 12 میں سے 4 الزامات قبول کیے، جن میں تھپڑ مارنے کا الزام بھی شامل تھا۔

اس بارے میں فلسطینی لڑکی کی وکیل گیبسی لیسکی کا کہنا تھا کہ استغاثہ کے ساتھ معاہدے کے تحت احد تمیمی کو سزا دی گئی جبکہ ان پر ایک ہزار 440 ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ احد تمیمی کی سزا میں وہ وقت بھی شامل ہوگا جو انہوں نے دوران حراست گزارا اور آئندہ موسم گرما تک انہیں رہا کردیا جائے گا۔

وکیل گیبسی لیسکی نے بتایا کہ استغاثہ سے معاہدہ اس لیے کیا گیا کیونکہ احد تمیمی کے مقدمے کی سماعت بند کمرے میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور ہمارے مطابق یہ عمل منصفانہ نہیں تھا اور اس میں قانون کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کی عدالت میں احد تمیمی کے بند کمرے میں فوجی ٹرائل کا آغاز ہوا تھا۔

دوران سماعت عدالت نے کہا تھا کہ فلسطینی لڑکی کی عمر 17 سال ہے اور کھلی عدالت میں اس کے لیے سماعت ٹھیک نہیں ہوگی۔

اس بارے میں احد تمیمی کی وکیل نے کہا تھا کہ اس ٹرائل میں انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا اور یہ ایسا ٹرائل ہے جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔

خیال رہے کہ احد تمیمی کو فلسطینیوں کی جانب سے ایک ہیرو کے طور پر مانا جاتا ہے جو مغربی کنارے پر اسرائیلی فوجیوں کے خلاف بہادری سے کھڑی ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 دسمبر کو احد تمیمی کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب ان کی ایک ویڈٰو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اس ویڈیو میں احد تمیمی کو اپنی کزن کے ساتھ انتہائی جذباتی انداز میں بات کرتے ہوئے ایک اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔