پاکستانی کھانوں کا لازمی جزو سمجھی جانے والی ادرک صرف ذائقے کا تڑکا ہی نہیں بلکہ صحت کا خزانہ بھی ہے۔ یہ سستی مگر قیمتی چیز انسانی جسم کو متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ادرک میں موجود قدرتی کیمیکل جراثیموں جیسے ای کولی اور شیگیلا کے خلاف مزاحمت پیدا کرتے ہیں، جو کہ آنتوں کے انفیکشنز کی بڑی وجوہات ہیں۔ اس کے علاوہ ادرک منہ کے اندر موجود نقصان دہ بیکٹیریا کی افزائش کو بھی روکتی ہے، جس سے مسوڑھوں کے امراض سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
ادرک کا استعمال متلی کو کم کرتا ہے، چاہے وہ بیماری کی وجہ سے ہو یا دوا کے اثر سے۔ ادرک کے استعمال سے معدے میں گیس کا اخراج بھی ہوتا ہے۔
مسلز اور جوڑوں کی سوجن میں ادرک کی ورم کش خصوصیات نمایاں فائدہ پہنچاتی ہیں، جبکہ کچھ تحقیقات کے مطابق یہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کو بھی قابو میں رکھنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔
ادرک میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ڈی این اے کو عمر کے ساتھ ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر، دل کے امراض اور پھیپھڑوں کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ کچھ مطالعات میں یہ بھی اشارہ دیا گیا ہے کہ ادرک کینسر کی کچھ اقسام کی افزائش کی رفتار کم کر سکتی ہے۔
تاہم ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کسی بھی بڑی بیماری کے علاج سے پہلے معالج سے مشورہ ضروری ہے۔