پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کرپشن کے خلاف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے "اینٹی کرپشن فورس ایکٹ 2025ء" تیار کر لیا ہے۔ اس نئے قانون کے تحت وزیراعلیٰ، وزراء، ارکان اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے بھی احتساب کے دائرے میں شامل ہوں گے۔
مشیر انسداد رشوت ستانی، بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے مختلف محکموں میں کرپشن کے خلاف تحقیقات کی ہیں، جس کے نتیجے میں کئی بڑے اسکینڈلز سامنے آئے ہیں۔
17 کروڑ روپے کے گندم اسکینڈل میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
4 ارب روپے کے ادویات اسکینڈل کی چھان بین جاری ہے، جبکہ 2 ارب روپے کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔
سرکاری محکموں میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اسٹیرنگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔
کرپشن کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے تعلیمی نصاب میں اسلامی تاریخ اور عربی زبان شامل کی جا رہی ہے۔
ہر یونیورسٹی میں "اقبال چیئر" قائم کی جائے گی اور کردار سازی کے سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔
مشیر مصدق عباسی نے کہا کہ نگران حکومت کرپشن کا گند چھوڑ کر گئی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کرکے نیب کو غیر مؤثر بنا دیا گیا ہے، جس سے وائٹ کالر کرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔