پی ٹی آئی رہنماوں نےحکومت سے 7 دن کے اندر مذاکرات کے تحریری جواب کا مطالبہ کردیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کو 7 دن کے اندر مذاکرات کا تحریری جواب دینا ضروری ہے۔ اسلام آباد میں اسد قیصر، محمود اچکزئی، محمد علی خان اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے اور وہ حکومت سے مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہیں۔ عمر ایوب نے مزید کہا کہ حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کرائی جائے گی، جس کے بعد مذاکرات آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے پاکستان کی موجودہ اقتصادی حالت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم سیکٹر میں پیچھے جانے کے ساتھ ساتھ 14 ارب روپے ملک سے باہر چلے گئے ہیں، جبکہ پاکستان 2 ارب روپے کے لیے آئی ایم ایف سے مدد مانگ رہا ہے۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ تمام اداروں کو پاکستان کے آئین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ ملک کو بچایا جا سکے، اور جو آئین کے خلاف ہیں، ان کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
اسد قیصر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی موجودہ صورتحال کا مقابلہ کرنا مشکل ہو جائے گا، اور تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ تمام معاملات کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
علامہ راجا ناصر عباس نے سیاسی اداروں کی مضبوطی اور پاکستان کو درست راہ پر ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا، اور غزہ میں اسرائیلی ظلم کی شدید مذمت کی، جسے انہوں نے ایک تاریخ ساز شکست قرار دیا۔