97

شاہ زیب قتل کیس ٗ شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کی ضمانت 


کراچی۔ کراچی کی عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا، شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور سجاد تالپور کو 5,5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی، شاہ رخ جتوئی نے 2012میں شاہ زیب کو قتل کیا تھا، عدالت نے اسلحہ کیس میں شاہ رخ جتوئی کو ایک لاکھ روپے کے بھی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

ہفتہ کو سٹی کورٹ نے شاہ رخ جتوئی سمیت تینوں ملزمان کی ضمانت منظور کرلیا۔ شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور سجاد تالپور کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ قتل کیس میں ملزمان کی پانچ لاکھ فی کس کے عوض ضمانت منظور کی گئی، مقتول شاہ زیب کے والد اورنگزیب خان نے عدالت میں لحف نامہ جمع کرایا تھا، ملزمان نے 2012میں شاہ زیب کو قتل کیا تھا، عدالت نے اسلحہ کیس میں شاہ رخ جتوئی کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

2013میں شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو انسداد دہشت گردی عدالت نے سزائے موت جبکہ سجاد تالپور کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ گزشتہ دنوں سندھ ہائیکورٹ نے سزاؤں کو کالعدم قرار دے کر مقدمہ اسپیشل ٹرائل کے سیشن کورٹ منتقل کرتے ہوئے دوبارہ سماعت کا حکم دیا، مقتول شاہ رخ جتوئی کے والد نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ اللہ کی رضا کیلئے ملزمان کو معاف کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف دلوں کی دھڑکن اور نظریے کا نام ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا، شہباز شریف کو بطور وزیراعظم نامزد کر کے مطمئن ہوں، شہباز شریف اور میرا ویژن ایک ہے۔