112

ترقیاتی منصوبوں کافنڈروکنے کا اعلامیہ کالعدم

پشاور۔پشاورہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے ون کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص فنڈزکی بندش کاحکومتی اعلامیہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فنڈزجاری کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس غضنفر علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق صوبائی وزیرضیاء اللہ آفریدی کی جانب سے دائررٹ پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیاہے صوبائی حکومت نے رکن صوبائی اسمبلی اورسابق صوبائی وزیرضیاء اللہ آفریدی کے حلقہ پی کے ون کے لئے منظورشدہ ترقیاتی سکیموں کافنڈ روک دیاتھا ۔

جس کی مالیت ایک ارب روپے سے زائدبنتی ہے اس پر سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی نے پشاور ہائیکورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی تھی جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ناظم ٹاؤن ون اور ٹی ایم او کو فریق بنایاگیاتھا گزشتہ سماعت کے دوران ضیاء اللہ آفریدی کے وکیل شمائل بٹ ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سابق وزیرمعدنیات و ایم پی اے ضیاء اللہ آفریدی کے حلقہ نیابت کیلئے سال 2015-16 کے ترقیاتی منصوبوں میں مختص ایک ارب روپے کافنڈ روک لیاہے جس کے نتیجے میں علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں دشواری کا سامنا ہے سیاسی انتقام کے نتیجے میں درخواست گزار کے حلقے کافنڈروکاگیاہے۔

جو سراسر زیادتی ہے اور عوام کی حق تلفی کے مترادف ہے درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کے پاس یہ اختیارات نہیں کہ وہ کسی ایم پی اے کاترقیاتی فنڈز روک سکیں لیکن وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پی کے ون کاایک ارب روپے کا سالانہ ترقیاتی فنڈروکاگیاہے جوکہ ایک غیرقانونی اورغیرآئینی عمل ہے درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ آئین وقانون کے مطابق جس حلقے کیلئے جتنا ترقیاتی فنڈز مختص کیاگیاہے وہ قانون اور آئین کے مطابق اس حلقے کے عوام کابنیادی اوراولین حق بنتا ہے جس کے ذریعے حلقے کے عوام کیلئے ترقیاتی کام کئے جاسکے درخواست گزار کاموقف سننے کے بعد گزشتہ روز چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ضیاء اللہ آفریدی کی جانب سے فنڈز کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر تفصیلی فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے فنڈز بندش کانوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیاتھا۔

صوبائی حکومت کو احکامات جاری کردیئے کہ پی کے ون کیلئے 2015-16 کے اے ڈی پی میں جو ایک ارب روپے کاترقیاتی فنڈمختص کیاگیا تھا وہ جاری کئے جائیں فاضل عدالت کاکہناتھاکہ وزیراعلیٰ کسی بھی ترقیاتی منصوبے کو ختم کرنے کا مجاز نہیں اگر ایسا کوئی فیصلہ کرنامقصود ہو تو اس کیلئے کابینہ موجود ہے جو ایسا کوئی بھی فیصلہ کرنے کااختیار رکھتی ہے فاضل عدالت نے ایم پی اے ضیاء اللہ آفریدی کی جانب سے پی کے ون کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص فنڈز کیس نمٹاتے ہوئے تفصیلی فیصلہ جاری دیاہے ۔