15

اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے جاری؛ شہادتیں 700 سے زائد ہوگئیں

بیروت: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں مزید 29 افراد جاں بحق ہوگئے جس سے شہادتوں کی مجموعی تعداد 700 سے تجاوز کرگئی جن میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈرز بھی شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی برادری  کے جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی فضائیہ نے لبنان پر مسلسل چوتھے دن بمباری جاری رکھی۔

اسرائیلی فضائیہ کی تازہ کارروائی وزیراعظم نیتن یاہو کے اُس بیان کے بعد ہوئی جس میں انھوں نے جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پوری قوت اور طاقت کے ساتھ حزب اللہ اور حماس کے خاتمے اور اپنے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ جاری رکھیں گے۔

ادھر لبنانی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے تازہ حملوں میں مشرقی سرحد کے ساتھ واقع وادی بیکا کے قصبے کو نشانہ بنایا جہاں اکثریت شامیوں کی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی فضائیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حزب اللہ سے منسلک تقریباً 220 اہداف کو نشانہ بنایا۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے فضائی یونٹ کے سربراہ  محمد حسین سرور مار گئے تاہم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی دعووں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

دریں اثنا اپنے ٹیلی گرام چینل پر جاری بیانات میں حزب اللہ نے کہا کہ اس نے حیفا کے شمال میں احیود پر 50 سے زیادہ میزائل فائر کیے اور اسرائیل کے شمال میں مختلف علاقوں میں کریات شمونہ، فوجی چوکیوں اور ایک کمانڈ بیس پر راکٹوں کے بیراج بھی راکٹس داغے۔

حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کے 2 جنگی طیارے لبنان کی فضائی حدود چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی لبنان پر جاری فضائی حملوں کے باعث 90 ہزار سے زائد افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔