15

ورک فرام ہوم کرنے والوں کو خوش آمدیدکہنےوالے 10 بہترین ممالک کی فہرست

گھرسےکام(ریموٹ جاب) کرنے کے خواہشمند افراد کو خوش آمدید کہنے والے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست سامنے آگئی۔

گلوبل سیٹیزن سلوشنز نامی ادارے کی جانب سے جاری فہرست میں دنیا بھر کے 65 ممالک کے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرامز کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ ویزا کی لاگت، ویزا کے فوائد، معیار زندگی، معیشت اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو مدنظر رکھ کر ممالک کی درجہ بندی کی گئی۔اس فہرست میں ڈیجیٹل نوماڈز کے لیے یورپی ملک اسپین کو بہترین قرار دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 2023 کے شروع میں اسپین کی جانب سے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرام متعارف کرایا گیا تھا۔اس ویزا کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے شرائط  رکھی گئیں۔

خواہشمند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیے۔ فری لانسر ہوں یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہے ہوں۔

گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔ کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو ، ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کیلئے اس یورپی ملک کے رہائشی ویزا کا حصول آسان ہوگیا۔

اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے فرد کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔

درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2750 ڈالرز ہونا ضروری ہوگی۔ڈیجیٹل نوماڈ اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر ماہانہ آمدنی 3750 ڈالرز ہونا ضروری ہوگی۔

فہرست میں اسپین کے بعد دوسرا نمبر نیدرلینڈز کے حصے میں آیا۔ نیدرلینڈز کے بعد ناروے، ایسٹونیا اور رومانیہ بالترتیب تیسرے سے 5 ویں نمبر پر رہے۔ مالٹا چھٹے، پرتگال 7 ویں، کینیڈا 8 ویں، ہنگری 9 ویں اور فرانس 10 واں بہترین ملک قرار پایا۔

ٹاپ 15 میں صرف 2 ایشیائی ممالک تائیوان اور ملائیشیا شامل ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرامز سے ایسے ممالک کے شہریوں کو زیادہ فائدہ ہو رہا ہے جن کے پاسپورٹس کو کمزور ترین قرار دیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان ممالک کے شہریوں کے لیے نوماڈ پروگرامز کے ذریعے دیگر ممالک کی مستقل شہریت کا حصول آسان ہوگیا ہے۔ دوسری جانب یورپی ممالک فری لانسرز اور ہوم بیسڈ ورکرز کے لیے نئے اور آسان ویزا کی پیش کش کر رہے ہیں۔

کینیڈین حکومت کی جانب سے فری لانسرز اور ہوم بیسڈ ورکرز کے لیے نئے اور آسان ویزا کی پیش کش کی جس سے دنیا بھر میں ہائی ٹیک کے باصلاحیت نوجوانوں کی مانگ بڑھی ہے اور ترقی یافتہ ممالک ہنرمند اور باصلاحیت یافتہ افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے حوالے سے غیر معمولی سطح پر فعال ہیں۔

دنیا بھر سے ہائی ٹیک افرادی قوت درآمد کرنے کے حوالے سے یورپی ممالک نمایاں اضافہ ہو رہا ہے ۔ جس کے پیش نظر نوجوانوں کو پرکشش پیشکشوں کے ذریعے ترقی پذیر اور پس ماندہ ممالک کے باصلاحیت نوجوانوں کو اپنے ہاں کام کرنے کی تحریک دینے پر خاصی توجہ دی جارہی ہے۔

امریکا سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک بھی ہنرمند باصلاحیت افراد کو اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے شہریت دینےسمیت پرکشش آفرزکر رہے ہیں۔

دوسری ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے کی جانیوالی 2024 کی درجہ بندی کے مطابق سنگاپور کو دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کا حامل ملک قرار دیا گیا۔

انڈیکس کے مطابق سنگاپور کے باشندے 195 مقامات پر بغیر ویزا کے سفر کر سکتے ہیں، جس سے اس کے سرفہرست مقام کی تصدیق ہوتی ہے۔ دوسرے نمبر پر مشترکہ طور پر فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور اسپین کے پاسپورٹ 192 مقامات تک بغیر ویزا کے رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔

تیسرے نمبر پر مشترکہ طور پر آسٹریا، فن لینڈ، آئرلینڈ، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، جنوبی کوریا اور سویڈن ہیں، جن کے شہری 191 مقامات پر بغیر کسی رکاوٹ کے سفر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

انگلینڈ، بیلجیم، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے، جو 190 مقامات پر ویزا فری سفر کی پیشکش کرتا ہے۔ دریں اثنا، آسٹریلیا اور پرتگال پانچویں پوزیشن پر ہیں، ہر ایک نے 189 مقامات تک رسائی دی ہے۔

تاہم، امریکہ آٹھویں نمبر پر آ گیا ہے، جس نے 186 مقامات پر ویزہ کے بغیر داخلے کی اجازت دی ہے۔ یہ حالیہ برسوں میں امریکی پاسپورٹ کے لیے نمایاں کمی ہے۔

فہرست میں سب سے نیچے، افغانستان کا پاسپورٹ سب سے کمزور ہے، جس کے شہری صرف 26 ممالک کا ویزا فری سفر کر سکتے ہیں۔پاکستان 100 ویں نمبر پر یمن کے ساتھ براجمان ہے۔