397

بھارتی خفیہ ایجنسی کا ایک اورنیٹ ورک بے نقاب ہوگیا

آسٹریلیا،امریکہ اور کینیڈا میں سفارتکاری کی آڑ میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا ایک اور نیٹ ورک بے نقاب  ہوگیا۔

2014ء میں برسراقتدار آنے کےبعد سے ہی مودی سرکار نےاکھنڈ بھارت کےمنصوبے پر کام شروع کردیا،ایک جانب مودی سرکار نےبھارت کے اندراقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں شروع کیں جبکہ دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر دوسرے ممالک میں جاسوسی اور دہشت گردی کا آغاز کر دیا

انتہا پسند مودی کے دور حکومت میں دوسرے ممالک میں دہشتگردی پھیلانے اور ٹارگٹ کلنگ کےٹھوس شواہد بھی موجود ہیں

پاکستان کی سرزمین پر ’’را‘‘ کے دہشتگرد کلبھوشن یادوکی گرفتاری، بھارت کے وزیر دفاع کا پاکستان کے اندر دہشتگردی کا اعتراف، کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کا قتل اور امریکا میں پتونت سنگھ کے قتل کی منصوبہ بندی روز روشن کی طرح عیاں ہیں

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹ کو قطر میں بھی جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی

دی گارڈین کی رپورٹ کےمطابق بھارت پاکستان اورکینیڈا میں دہشتگردی اورٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا،30 اپریل کوبھارتی خفیہ ایجنسی کےایجنٹوں کوآسٹریلوی ہوائی اڈے اور دیگر حساس دفاعی اور تجارتی علاقوں کی جاسوسی میں گرفتار کیا گیا۔

خفیہ معلومات چرانے پرپکڑے جانے کے بعد بھارتی جاسوسوں کو آسٹریلیا سے بے دخل کردیاگیا،آسڑیلیاسیکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن اے ایس آئی او کےمطابق بھارتی ایجنٹس آسٹریلیامیں رہنےوالے بھارتیوں کی قریب سےنگرانی اور ذاتی مفاد کےلئے سابق سیاستدانوں کےساتھ قریبی تعلقات استوار کرتے ہیں

 اے ایس آئی اوبھارتی ایجنٹس نےایک سرکاری ملازم کو ایئرپورٹ پر سیکیورٹی پروٹوکول کےبارے میں معلومات فراہم کرنے کا کہا،آسٹریلوی سکیورٹی ڈائریکٹر جنرل مائیک برجیس کا کہنا ہے کہ بھارت آسٹریلیا کے خلاف جاسوسی اورخفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

سال 2023 میں بھی امریکن سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنن کے قتل کی خفیہ پالیسی بنائی گئی جو امریکہ کی جانب سے منظر عام پر لائی گئی

2020 میں ’’را‘‘ کے دو افسران کو آسٹریلیا سے نکالا گیا،دی واشنگٹن پوسٹ کی حالیہ رپورٹ میں بھی مودی کی امریکی سر زمین پر دہشتگردی کی سازش بے نقاب کی گئی

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گزشتہ برس امریکی سر زمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کے الزام میں بھارتی را کا ایجنٹ ملوث تھا۔

را کی جانب سےغیرملکی سر زمین پر سکھوں کے قتل کے شواہد ملنے کے بعد آسٹریلیا، جرمنی اور برطانیہ میں متعدد بھارتی افسران کو گرفتاری اور سرزنش کا سامنا کرنا پڑا

ماضی میں جرمن پولیس نے بھی پکڑے گئے،بھارتی خفیہ ایجنٹس کو گرفتارکیا جو سکھوں کےقتل کی منصوبہ بندی کرنے میں ملوث تھے۔

امریکی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سے امریکہ کی جانب سے بھارت کو متعدد بار وارننگ جاری کی جاچکی ہے لیکن اب تک مودی سرکار اپنے ہتھکنڈوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے

کئی دہائیوں سےبھارتی ایجنسی "را‘‘پاکستان کو نقصان پہنچانے کےحربے آزماتی رہی ہے لیکن اب اس نے اپنی دہشتگردانہ کاروائیوں کو عالمی سطح پر پھیلا لیا ہے

بھارت کی جانب سے دنیا کے دیگر ممالک میں دہشتگردی کے نیٹ ورکس اور اس کے جاسوسوں کا پکڑےجانا اس بات کا متقاضی ہےکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھارت کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کریں