اسلام آباد۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افعانستان کی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکہ اور پیسوں کیلئے نہیں لڑی ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جائے،ہمیں امریکی امداد کی ضرورت نہیں،سینٹ ہول کمیٹی اجلاس میں دھرنے والوں میں پیسے بانٹنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ،فوج ریاست کا ادارہ ہے ہم ریاست کے تحفظ کے لئے اپنا کردار اداکرینگے۔
ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ،فوج سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ،معلومات کی کمی کی وجہ سے جو افواہیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ،فوج کی ترجمانی آئی ایس پی آر کرتا ہے سابق فوجی سیاست پر بات کرے تو اس کی ذاتی رائے ہوتی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ افواج پاکستان عوام کے سامنے جوابدہ ہیں اور پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ ہے آج کا سیشن بہت اہمیت کا حامل تھا ۔
ہمیں بھی وہاں پر بہت عزت ملی، انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان پر وزارت خارجہ جواب دے گی پاکستان اور امریکہ کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون رہا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے مقاصد کیلئے لڑی ہے امریکہ کیلئے نہیں اور نہ ہی پیسوں کے لئے یہ جنگ لڑی ہے۔ امریکہ سپر پاور ہے اس کے خطے میں اپنے مقاصد ہیں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑیں گے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیاں ہیں انہیں تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے کاہ کہ فوج کا کوئی بھی ریٹائرڈ افسر دو سال بعد اپنی رائے کا اظہار کر سکتا ہے اسے آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے سیاسی معاملات پر فوج کا ترجمان آئی ایس پی آر ہے اگر کوئی سابق فوجی کوئی بات کرتا ہے تو وہ اس کی ذاتی رائے ہوتی ہے اگر کوئی بات وہ فوج کے تجربے کی کرتا ہے تو درست ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلومات کی کمی کی وجہ سے جو افواہیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سینٹ ہو ل کمیٹی ا جلاس خوشگوار ماحول میں ہوا ،اجلاس میں دھرنے والوں میں پیسے بانٹنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ،فوج ریاست کا ادارہ ہے ہم ریاست کے تحفظ کے لئے اپنا کردار اداکرینگے ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ،فوج سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔
145