154

اسلام آباد دھرنا،پشاورپولیس نے صورتحال کے پیش نظر پشاور کیلئے جامعہ سکیورٹی پلان تشکیل دیدیا

پشاور۔ایس ایس پی سجاد خان نے کہاہے کہ اسلام آباد میں مذہبی جماعت تحریک لبیک یا رسول اللہ کے زیر اہتمام دھرنے کے خلاف آپریشن اور اس کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پشاور کیلئے جامعہ سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق پشاور کے حساس مقامات پر تقریبا 2 ہزار 500 پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے اس کے علاوہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کو پاک فوج کی مدد بھی حاصل ہوگی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کے خلاف آپریشن کے بعد پشاور کے رنگ روڈ پر جمیل چوک میں تحریک لبیک کے کارکنوں نے احتجاجی دھرنا کل رات سے شروع کررکھا ہے جس کے دوران انہوں نے کیمپس بھی لگا دیئے ہیں جس کے باعث رنگ روڈ سے ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ جی ٹی روڈ اور موٹروے مکمل طو ر پر ٹریفک کیلئے کھلے ہیں۔

تاہم شہر میں جاری بس رپیڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کی وجہ سے خیبر روڈ پر ٹریفک کی روانی کچھ حد تک متاثر ہوئی ہے۔ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا پشاور میں صورتحال قابو میں ہے، شہر کے ہر حصے میں تحریک لبیک پارٹی کے کارکنوں کو پر امن احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن اگر مظاہرین نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو ان کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

سنبھال لے گی کیونکہ عمومی طور پر فوج کو حساس عمارتوں کی حفاظت کے لیئے بلایا جاتا ہے تاہم وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن سے یوں محسوس ہوا جیسے حکومت دھرنے سے نمٹنے کے لیے فوجی جوانوں کی تعیناتی چاہتی ہے، اس پر فوج کے سوالات سامنے آئے ہیں۔