111

پاک سٹڈی کی کتاب میں پختونوں کی تضحیک کاانکشاف


پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس قلندرعلی خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے پنجاب میں ڈگری کی سطح پر پڑھائی جانے والی پاک سٹڈی کی کتاب میں پختونوں سے متعلق تصحیک آمیزالفاظ استعمال کرنے پر وفاقی سیکرٹری تعلیم ٗ صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب اورپنجاب گروپ آف کالجزراولپنڈی بذریعہ ڈائریکٹراورعظیم پبلشرزکونوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیا عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز پشاوربارایسوسی ایشن کی جانب سے دائر رٹ پرجاری کئے۔

اس موقع پر درخواست گذاروں اظہریوسف خان ٗ ابرارحسین ٗ نقیب اللہ خلیل ٗ محمد ابوبکر سمیت12وکلاء کی جانب سے محمدایازخان اورزاہداللہ زاہد ایڈوکیٹس عدالت میں پیش ہوئے اوربتایا کہ درخواست گذار خیبرپختونخواکے رہائشی ہیں جبکہ پنجاب گروپ آف کالجز کی ہدایت پرعظیم اکیڈمی پبلشرز پاک سٹڈی برائے ڈگری کی کتاب شائع کی ہے جس میں پختونوں کے لئے غدار ٗ جاہل کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔

رٹ میں بتایاگیاہے کہ کتاب کے صفحہ نمبر48پردرج ہے کہ تحریک مجاہدین کی ناکامی کے اسباب کے مضمون میں لکھاگیاہے کہ سکھوں کی سازش اورپٹھانوں کی غداری لکھاگیاہے جبکہ صفحہ47 جس پرسکھوں کی سازش کے مضمون میں پٹھانوں کے لئے لفظ جاہل کااستعمال کیاگیاہے اوران الفاظ کے ذریعے پختونوں کی تذلیل کی گئی ہے اور پختونوں کے لئے غلط اورغیراخلاقی الفاظ استعمال کئے گئے ہیں اوراس طرح پختونوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ پختون پاکستان کے ساتھ ہمیشہ وفاداررہے ہیں ۔

رٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی ے کہ فریقین کونوٹس جاری کئے جائیں اوررٹ پٹیشن منظورکرکے کتاب میں غیراخلاقی الفاظ حذف کئے جائیں اورمستقبل میں اچھی زبان کااستعمال کیاجائے اورپختونوں کااحترام کیاجائے جبکہ رٹ کی منظوری تک کالجوں میں مذکورہ کتاب کی پڑھائی بند کی جائے فاضل بنچ نے رٹ پرابتدائی دلائل کے بعد وفاقی سیکرٹری تعلیم ٗ صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب اورپنجاب گروپ آف کالجزراولپنڈی بذریعہ ڈائریکٹراورعظیم پبلشرزکونوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیا۔